[رپورٹ: سکندر گشکوری، محمد پور]
محنت کشوں کے عالمی دن یکم مئی 2013 کے موقع پر محمد پو ر میں ریلی، جلسہ، مشاعرہ اور میوزیکل نائٹ کے رنگوں سے سجی تقریب کا انعقاد کیا گیاجس میں ضلع بھر سے تمام کامریڈز اور دوسری ترقی پسند تنظیموں کے کار کنان کے ساتھ ساتھ محنت کشوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ تقریب کا آغاز ریلی سے ہوا۔ سرخ جھنڈے ہاتھوں میں تھامے، انقلاب کے چراغ دلوں میں جلائے، اور زباں پر انقلاب کے نعرے لئے، ریلی کی صورت محمد پور شہر کا گشت لگایا اور گلی گلی کوچے کوچے میں انقلاب کا پیغام پہنچایا۔ ریلی کے اختتام کے بعد جلسہ کا انعقاد کیا گیا جس میں مختلف علاقوں سے شامل ہونے والے کامریڈز نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ سٹیج سیکریٹری کی ذمہ داری کامریڈ شہریار ذوق اورکریم شاد نے سنبھالی۔ مقررین میں عامر کریم، عرفان پتافی، خلیل پتافی، فاروق تھہیم، زربخت، طیب، آصف گشکوری، فرحان، رنگو، فہدسیال، عاطف جاوید اور رؤف لنڈ نے اپنے پر جوش خطابات میں سرمایہ داری کی غلاظتوں کو کھل کر بیان کیا، اور کہا کہ کس طرح سے سرمایہ داروں کے ظلم اور جبر کے آگے شکاگو کے مزدوروں نے اپنی جدوجہد حوصلے اور جیت کے عزم کے ساتھ جاری رکھی۔ آج بھی سرمایہ داری پہلے سے کہیں زیادہ محنت کش طبقے کا استحصال کر رہی ہے۔ ایک مزدور کو ایک پرزے جتنی اہمیت بھی نہیں دی جا رہی۔ بلدیہ ٹاؤن کراچی اور بنگلہ دیش کے مزدوروں کے فیکٹریوں میں زندہ جل جانے اور اپنی اپنی جھوٹ کی پوٹلی اٹھائے الیکشن کمپئین میں مصروف حکمرانوں کی بے حسی سے یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ اس نظام میں اب محنت کش طبقے کی بہتری تو درکنار اس کی سانسوں کی ضمانت دینے کی گنجائش بھی نہیں بچی۔ ان سب دکھوں کا مداوا صرف اورصرف محنت کشوں کی شعوری تربیت اور مسلسل جدوجہد کے ذریعے اس سر زمین پر سوشلسٹ انقلاب برپا کرکے ہی کیا جا سکتاہے۔
جلسے کے بعد لوک موسیقی کی محفل کا انعقاد بھی کیا گیا۔ اس کے بعد انقلابی مشاعرہ کا آغاز ہوا جس میں انقلابی شعرا عبدالکریم محسن، گلو، عاقل عباس، اعظم لاشاری نے اپنے انقلابی کلام سنائے۔ پوری تقریب کی کامیابی کا سہرا نتظامیہ کے کامریڈز کے سر جاتا ہے جنہوں نے دن رات محنت کر کے نہ صرف تقریب کے انعقاد کو ممکن بنایا بلکہ اس کو کامیابی سے بھی ہمکنار کیا، جن میں سکندر گشکوری، آصف گشکوری، باؤ نذر، ندیم پتافی پیش پیش تھے۔