[رپورٹ: ذیشان شہزاد]
دنیا بھر کے محنت کشوں کے شانہ بشانہ Nestle کبیر والہ اور ٹی فیکٹری Unilever کے مزدوروں نے بھی یکم مئی 2013ء کے موقع پر ایک شاندار ریلی کا انعقاد کیا جس میں 1500 سے زائد مزدوروں نے شرکت کی۔ ریلی کی قیادت محمد حسین بھٹی (صدر CBA نیسلے) نے کی۔ ریلی کا آغاز نیسلے فیکٹری گیٹ کبیروالہ سے ہوا جو لاہور موڑ خانیوال شہرمیں داخل ہوئی، ٹی چوک اور RC چوک سے ہوتی ہوئی سنگلاں والا چوک پرپہنچی۔ مزدوروں سے خطاب کرتے ہوئے شہزاد جاوید نے کہا کہ اب مزدوروں کے جاگنے کا وقت ہے، جو پوری دنیا میں 99 فیصد ہیں، جبکہ محض 1 فیصد حکمران طبقہ ان کا استحصال کر رہا ہے۔ مزدوروں کا رہن سہن، ضروریات، تعلیمی ادارے یہاں تک کہ قبرستان بھی امیروں سے الگ ہیں۔ استحصال پر مبنی طبقاتی نظام کا خاتمہ کر کے ہی ہماری مصیبتوں اور عذابوں کا مداوا ہو سکتا ہے۔ ریلی اپنے مخصوص روٹ جسونت نگر، اعوان چوک، مکی چوک، کالونی نمبر 3 سے ہوتی ہوئی فاروقِ اعظم چوک پر اختتام پذیر ہوئی، جہاں بڑے جلسہ عام کا اہتمام کیا گیا۔ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے محمد حسین بھٹی نے کہا کہ سرمایہ داروں نے ہمارا خون نچوڑ نچوڑ کر اپنی تجوریاں بھر لی ہیں جبکہ مزدورمسلسل غربت کی اتھاہ گہرائیوں میں دھنستے چلے جا رہے ہیں۔ ہر گزرتے دن کے ساتھ مزدوروں کی معاشی مشکلات میں اضافہ سرمایہ داری نظام کا خاصہ ہے اور مزدوروں کو تقسیم کر کے نہ صرف سرمایہ دار ہم مزدوروں پر اپنا جبر قائم رکھتے ہیں بلکہ اس میں مسلسل اضافہ بھی کرتے جاتے ہیں۔ تاریخ گواہ ہے کہ مزدوروں نے اپنا خون دے کر سرمایہ داروں سے اپنے حقوق حاصل کیے ہیں۔ 1886ء میں شکاگو کے مزدوروں نے منظم ہو کر اعلانِ بغاوت کیا تھاجو ہمارے لیے آج بھی مشعلِ راہ ہے۔ جب مزدور متحد ہو کر نظام کو چیلنج کریں گے تو دنیا کی کوئی بھی طاقت انہیں شکست نہیں دے سکتی۔ یومِ مئی کا دن تجدید عہد کا دن ہے کہ اس طبقاتی نظام کوختم کرنے کے لئے مزدوروں کو متحداور منظم ہو ناپڑے گا۔ انسانیت کو غربت، بیروزگاری اور جہالت سے با ہر نکالنے کے بعد ہی انسان کو انسانیت کی معراج پر پہنچایا جاسکتا ہے۔ جلسے اور ریلی میں ’’مزدور مزدور، بھائی بھائی‘‘ اور ’’ہم نہیں مانتے، ظلم کے ضابطے‘‘ کے نعرے گونجتے رہے۔