رپورٹ: قمرالزماں خان:-
موجودہ حکمرانی کے نظام میں اقلیتی طبقے کے نمائندگان اکثریتی محنت کش طبقے پر مسلط ہوجاتے ہیں،نام نہاد جمہوریت میں مزدوروں،کسانوں اور غریبوں کے مفادات کی نمائندگی ممکن نہیں ہے۔ سرمایہ داری نظام کا ایک ہی ہدف ہے کہ سرمایہ داروں کی تجوریاں کیسے بھری جائیں۔دنیا کے سات ارب انسانوں کو مفلس کردینے والی مارکیٹ اکانومی کو دفن کرنے کے لئے محنت کش طبقے کا عالمگیر اتحاد وقت کی سب سے اہم ضرورت ہے۔سوشلسٹ انقلاب کے بغیر ہر تبدیلی حکمرانوں کو فائدہ دینے کا باعث بن رہی ہے حقیقی تبدیلی کے لئے محنت کشوں کو ملکیت کے رشتے بدلنا ہونگے۔ شکاگو کے مزدوروں نے اپنی جانوں کی قربانی دے جس حریت پسندی کا سنگ میل چھوڑا ہے اس کا تقاضہ ہے کہ مزدور تمام تعصبات کو رد کرکے صرف طبقاتی بندھن میں خود کو پرودیں۔کالونی ٹیکسٹائل ملز اور لانڈھی کورنگی میں مزدوروں کا قتل عام ناقابل فراموش ہے۔اس وحشیانہ قتل عام کا بدلہ ہر مزدور پر فرض ہے جو مزدور تحریک کا کامیاب بنا کر حاصل کیا جاسکتا ہے۔ان خیالات کا اظہار پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین کے زیر اہتمام مزدوروں کے عالمی دن یوم مئی کے موقع پر جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے پی ٹی یو ڈی سی کے مرکزی وائس چئیرمین قمرالزماں خاں،ایمپلائیز یونین سی بی اے فوجی فرٹیلائیزر بیگنگ اینڈ لوڈنگ کنٹریکٹرز کے جنرل سیکریٹری راؤ طاہر علی ،مزدور یونین سی بی اے کے چئیرمین نواب دین لاشاری،اتفاق یونین پلے داران غلہ منڈی صادق آباد کے جنرل سیکریٹری لیاقت علی رحمانی ،کلرکس بار صادق آباد کے جنرل سیکریٹری محمد طارق ریاض،رہنمارکشہ یونین حافظ شبیر احمد ،فروٹ سبزی یونین کے صدر محمدشریف ،راؤ طاہر علی جنرل سیکریٹری ایمپلائیز یونین سی بی اے فوجی فرٹیلائیزرکمپنی بیگنگ اینڈ لوڈنگ کنٹریکٹرز،ملک غلام رسول صدر،الصداقت ایمپلائیز یونین سی بی اے جمالدین والی شوگرملز یونٹ نمبر2بخش آباد، فاطمہ فرٹیلائیزر ایمپلائیز یونین کے صدر شاہد مسعودعباسی، ہائی وے یونین کے چئیرمین حبیب احمد چانڈیہ ،پنجاب ڈسپنسر ایسوسی ایشن کے ضلعی جنرل سیکریٹری منظور بھٹی،لیب ٹیکنیشن ایسوسی ایشن کے صدر فقیر محمد،انقلابی سینٹری ورکرز یونین سی بی اے کے چاچا سجن مسیح ،پنٹرز یونین کے سیکریٹری اطلاعات عباس تاج،ہندو پنچائت کے شری گوردن رام چوہان ،عوامی شاعر بشیر دیوانہ ،پی ٹی یو ڈی سی کے اے جے شہزاد،یونائیٹڈ ایتھانول ایکشن کمیٹی کے صدر جہانزیب بابر،سابق صدر بارایسوسی ایشن تحصیل کورٹس صادق آباد خالد بن سعید،قاری ضیاء الحق بٹ نے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ مزدوروں کی کم از کم اجرت نمائندگان اسمبلی کے برابر کی جائیں۔ٹھیکیداری نظام ختم کرکے تمام مزدوروں کو مستقل روزگار اور سہولیات فراہم کی جائیں۔مزدور راہنماؤں کا کہنا تھا کہ لیبر کورٹس اور ضلعی لیبر آفسسز مالکان اور انتظامیہ کے مفادات کی نگہبانی کرنے والے ادارے ہیں مزدوروں کو یہاں سے کوئی ریلیف نہیں ملتا۔بیواؤں کو بھاری رشوت د ے کر ڈیتھ گرانٹ منظور کرنا پڑتی ہے۔سوشل سیکورٹی اور اولڈ ایج بینیفٹ کے محکمے اداروں سے ماہانہ بھتے لیکر مزدوروں اور ملازمین کورجسٹریشن سے محروم رکھتے ہیں۔ان اداروں کا کردار پورس کے ہاتھی جیسا ہے جن کے پاؤں تلے مزدور ہی دب کر کچلے جارہے ہیں۔بلدیاتی مزدوروں کو سیاسی مقاصد کے تحت یرغمال بنایا ہوا ہے ۔بلدیاتی مزدوروں کی اکثریت اپنے جاب کی بجائے افسروں اور سیاست دانوں کے ذاتی میں کام کرنے پر مجبور ہیں۔ یوم مئی میں قرارداد کے ذریعے مطالبات منظور کئے گئے جن کے مطابق مطالبہ کیا گیا کہ صادق آباد میں لیبر کالونی کے نام پر محنت کشوں کو سالہا سال لوٹنے والے ٹھگوں کے ٹولے کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے۔ صادق آباد میں لیبر کالونی اور لیبر اسپتال قائم کیا جائیں۔مزدوروں کے خلاف امتیازی قوانین ختم کئے جائیں۔مقامی صنعتی اداروں میں مقامی آبادی کو ترجیحی بنیادوں پر روزگار فراہم کیا جائے۔
قبل ازیں ریلی کا آغاز باغ بہشت سے ہوا جو ریلوے پھاٹک ماچھی گوٹھ،جمالدین والی شوگر ملز نمبر2بخش آبادسے ہوتا ہوا فاطمہ فرٹیلائیزر کمپنی کے گیٹ نمبر 3پر پہنچا جہاں ورکرز یونین سی بی اے اور مزدور یونین سی بی اے فاطمہ فرٹیلائزر کمپنی مختار آباد کے مزدوروں اور عہدیداروں نے ریلی کا استقبال کیا ،ریلی بعد ازاں فوجی فرٹیلائیزر کے گیٹ نمبر ایک سے ہوتی ہوئی غوثیہ چوک صادق آباد پہنچی جہاں ینگ ڈاکٹرز،پنجاب ڈسپنسرز،کسان تنظیموں کے کارکنان،جمہوری فیڈریشن،ہندو پنچائیت ،ٹبی وگھاور نوجوان حقوق تحریک کے قائدین،لیب ٹیکنیشن سٹاف،ہائی وے یونین ،رکشہ یونین ،فروٹ سبزی یونین سمیت درجنوں مزدور تنظیموں کے کارکنوں نے ریلی کا استقبال کیا، ریلی اسپتال روڈ، انڈر پاس، ریلوے روڈ سے ہوتی ہوئی بھٹو شہید چوک پر پہنچی جہاں جلسہ عام منعقد کیا گیا۔