[رپورٹ: PTUDC گوجرانوالہ]
ماسٹر ٹائل کے محنت کشوں کو ایک دفعہ پھر اپنے حقوق کی آواز بلند کرنے پر بد ترین جبر کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ فیکٹری انتظامیہ کی جانب سے یونین بنانے کا قانونی حق سلب کیا جا رہا ہے اور جو محنت کش اس کے لیے جدوجہد کرتا ہے اس کیخلاف بد ترین انتقامی کاروائی کی جاتی ہے۔ کامونکی کی پولیس بھی مالکان کے اس جبر میں شامل ہے اور محنت کشوں پر مظالم کے پہاڑ توڑے جا رہے ہیں۔ 25 مارچ 2014ء کو بہت سے محنت کشوں کو انتظامیہ کی جانب سے شو کاز نوٹس جاری کیے گئے جس پر امجد بشیر بھٹی سینئر مینجرایچ آر اینڈ اے کے دستخط تھے۔ اس میں ان پر الزام لگایا گیا کہ انہوں نے 2:30 بجے سے لے کر 3:30 بجے تک پالش لائن ڈیپارٹمنٹ میں غیر قانونی ہڑتال کی۔ نوٹس میں انہیں حکم صادر کیا گیا کہ وہ 7یوم کے اندر شو کاز نوٹس کا جواب دیں کہ آپ کو ملازمت سے برطرف کیوں نہ کیا جائے۔ ابھی 7 دن کا وقت پورا بھی نہیں ہوا تھا کہ 14 محنت کشوں پر تھانہ صدر کامونکی میں دفعہ 379 کے تحت جھوٹا پرچہ درج کرا دیا گیا۔ پولیس اور ضلعی انتظامیہ بھی اس موقع پر سرمایہ داروں کا مکمل ساتھ دے رہی ہے اور تمام حقائق جانتے ہوئے بھی محنت کشوں کو جبر کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ شو کاز نوٹس سے واضح ہے کہ فیکٹری کے اندر ورکروں کے حقوق کے حوالے سے سرگرمی پر انتظامیہ خوفزدہ ہے اور ان کو مزید ہراساں کرنے کے لیے تھانہ صدر میں جھوٹا پرچہ کرایا گیا ہے۔ اس واقعہ میں پولیس کے اعلیٰ افسران کی ملی بھگت بھی شامل ہے۔ یہی پولیس محنت کشوں کی درخواست پر کبھی بھی سرمایہ دار کے خلاف مقدمہ درج نہیں کرے گی اور نہ ہی اس ملک کے حکمران طبقات ایسا ہونے دیں گے۔ اس صورتحال میں پولیس کا طبقاتی کردار واضح ہے۔ ماسٹر ٹائل میں غیر قانونی حرکات کرتے ہوئے محنت کشوں سے جبری طور پر مختلف قانونی کاغذات پرآئے روز دستخط کرائے جا رہے ہیں۔ بہت سے محنت کشوں کی اجرتی میں کٹوتی کی جا رہی ہے، گریجویٹی اور الاؤنس زبردستی ختم کیے جا رہے ہیں جبکہ جبری برطرفیاں روز مرہ کا معمول بن چکی ہیں۔ اسی طرح نئے بھرتی ہونے والوں کو مستقل ملازمت کی بجائے ٹھیکیداری کے تحت رکھا جا رہا ہے۔
اس تمام تر جبر کیخلاف موڑ ایمن آباد میں ماسٹر ٹائل کے محنت کشوں کا اجلاس ہوا جس میں انہوں نے پولیس، ضلعی انتظامیہ اور فیکٹری مالکان کے خلاف جدوجہد کرنے کا عزم کیا۔ پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین (PTUDC) کے راہنما کامریڈ آدم پال نے اس موقع پر ان سے کہا کہ اس فیکٹری کے محنت کش پہلے بھی ہڑتال کر کے اپنی طاقت کا اظہار کر چکے ہیں اور اب دوبارہ تحریک کو منظم کر کے اپنے جائز حقوق حاصل کر لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ قانون اور انتظامیہ سرمائے کی لونڈی ہیں اس لیے محنت کشوں کو ان سے کوئی امید نہیں رکھنی چاہیے۔ علاقے کا کوئی ممبر اسمبلی یا سیاسی پارٹی ان کی حمایت نہیں کرے گی کیونکہ وہ سب اس سرمائے کے بازار کے آگے بک چکے ہیں۔ محنت کشوں کو اپنی طاقت پر بھروسہ کرنا ہو گا اور اپنی یکجہتی کے ساتھ ان تمام طاغوتی قوتوں کو شکست دینی ہو گی۔ چند ماہ پہلے ماسٹر ٹائل کے محنت کشوں کی شاندار تحریک نے پورے علاقے کے محنت کشوں کو ایک نیا حوصلہ اور طاقت دی تھی اور ایک لمبے عرصے بعد اس علاقے میں اتنی طاقتور ہڑتال دیکھنے میں آئی تھی جس نے حکمرانوں کے ایوان ہلا دیے۔ انہی مالکان نے اس وقت محنت کشوں کے سامنے آ کر جھوٹے وعدے کیے اور جھوٹی قسمیں کھائیں جو آج سب کے سامنے واضح ہیں۔ نیکی اور پارسائی کا دکھاوا کرنے والے یہ سرمایہ دار حقیقی طور پر کتنے منافق،سفاک اور ظالمہیں یہ ماسٹر ٹائل کے محنت کشوں سے بہتر کوئی نہیں جانتا۔
انہوں نے کہا کہ وہ PTUDC کی جانب سے ملک بھر کی مزدور تنظیموں کی جانب سے ماسٹر ٹائل کے محنت کشوں کی حمایت میں متحرک کریں گے۔ انہوں نے کوکا کولا گوجرانوالہ کی سی بی اے یونین سمیت دیگر مزدور تنظیموں کی جانب سے محنت کشوں کی حمایت کا اعلان کیا جس کا پر تپاک خیر مقدم کیا گیا۔ انہوں نے کہ ماسٹر ٹائل انتظامیہ کے بزدلانہ حملوں کا جواب وہ جرات اور جواں مردی سے دیں گے اور محنت کشوں کے تمام حقوق ان غاصبوں سے چھین کر حاصل کریں گے۔ سچے جذبوں کی قسم جیت ہماری ہو گی!
متعلقہ:
گوجرانوالہ: ماسٹر ٹائل کے سینکڑوں محنت کشوں کا جبری برطرفیوں کیخلاف احتجاج، فیکٹری بند
گوجرانوالہ: ماسٹرٹائل میں ہڑتال کا دوسرا روز، مزدوروں پرجھوٹے مقدمات قائم
ماسٹر ٹائل کے محنت کشوں کی شاندار فتح، 400 جبری برطرف مزدور بحال