| رپورٹ: مروت راٹھور |
مورخہ 05 ستمبر2016ء بروز سوموار شام 03 بجے طبقاتی جدو جہد آفس لوئرپلیٹ مظفرآباد میں ایریا مارکسی سکول کا انعقاد کیا گیا۔ سکول ایک ہی سیشن ’’بائیں بازو کا کمیونزم: ایک طفلانہ بیماری‘‘ پر مشتمل تھا۔ سیشن کو چیئر عامر سہیل نے کیا اور عصمت عابد نے موضوع پر بات کرتے ہوئے کہا کہ لینن کی یہ کتاب بنیادی طور پر مارکسی پارٹیوں اور تحریکوں میں ابھرنے والی مہم جوئی اور انتہا پسندی جیسے رحجانات پر ایک کڑی تنقیدی ہے۔ اس کتاب میں لینن نے بالشویک پارٹی کے لائحہ عمل اور حکمت عملی کے نچوڑ اور نتائج پیش کئے ہیں جو روس میں برپا ہونے والے تین انقلابات سے اخذ کئے گئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس کتاب کی اہمیت آج بھی اُس دور کی نسبت کم نہیں ہے۔ آج کے عہد میں انقلابی طریقہ کار کی تخلیق اور ترتیب میں لینن کی یہ کتاب یقیناً بہت کارآمد ثابت ہو گی۔ آج ہمارا فریضہ بنتا ہے کہ انقلابی مارکسزم کے نظریات کو لے کر محنت کش طبقے کے پاس جائیں اور ان کی ہر جدوجہد میں خود کو شریک رکھیں، الگ الگ فرقے اور گروہ بنانے کے بجائے محنت کشوں کی روایتی تنظیموں اور ٹریڈ یونینوں میں جا کراصلاح پسندی، مفاد پرستی اور سرمایہ داری کے خلاف جدوجہد کریں۔ خواجہ جمیل، اویس علی، خواجہ مجتبیٰ، مروت راٹھور، نوید اسحاق اور راشد شیخ نے بھی بحث میں حصہ لیااور کامریڈعصمت نے سوالات کی روشنی میں سکول کا سم اپ کیا۔ سکول میں 20 نوجوانوں نے شرکت کی۔ محنت کشوں کا عالمی ترانہ گا کر اسکول کا اختتام کیا گیا۔