علی پور میں ایک روزہ مارکسی سکول

| رپورٹ: نادر گوپانگ |

علی پور میں ایک روزہ مارکسی سکول کا انعقاد 14 مئی کو ہوا جو مجموعی طور پر دو سیشنز پر مشتمل تھا۔ پہلے سیشن کا موضوع پاکستان تناظر تھا جسے محمد حسین نے چیئر کیا۔ سیشن میں بحث کا آ غاز محمد اشفاق نے پاکستان کی صورتحال کے تفصیلی جائزے سے کیا۔ سوالات کی روشنی میں محمد اشفاق نے سیشن کا سم اپ کرتے ہوئے کہا کہ آج عالمی پیمانے پر سرمایہ دارانہ نظام شدید بحرانات کا شکار ہے جس کے اثرات پاکستان پر بھی مرتب ہو رہے ہیں۔ یہ نظام لوگوں کو بنیادی سہولیات فراہم کرنے سے قاصر ہے، بکاؤ میڈیا ریاستی ایجنڈے کو نافذ کرتا ہے اور نان ایشوز کو ابھارتا ہے، پاکستان میں بے روزگاری، غربت اور مہنگائی میں مسلسل اضافہ ہوتا چلا جا رہا ہے۔ تعلیم اور علاج کو کاروبار بنا دیا گیا ہے۔ 80 فیصد سے زائد لوگ پینے کے صاف پانی سے محروم ہیں، تمام سیاسی پارٹیوں کا یک نکاتی ایجنڈا ہے کہ لوگوں کا خون کس طرح نچوڑا جائے۔ حکمران طبقہ ذاتی مفادات کے تضادات میں ایک دوسرے کو بے نقاب کر رہا ہے اور عوام کے معاشی استحصال کو جاری رکھے ہوئے ہے۔ حقیقی تبدیلی کے لیے محنت کشوں، طلبہ ،کسانوں اور نوجوانوں کو متحد ہو کر ایک سوشلسٹ انقلاب کے ذریعے سرمایہ دارانہ نظام کو شکست دینا ہو گی۔ وقفے کے بعد دوسرے سیشن کاآغاز ہوا جس کا موضوع انقلابی پارٹی کی تعمیر تھا، اس سیشن کو کامریڈ اشفاق نے چیئر کیا جبکہ نادر گوپانگ نے تنظیم کی اہمیت، اہداف ، طریقہ کار اور فرائض پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ آج تمام بحرانات سمٹ کر قیادت کے بحران میں تبدیل ہو چکے ہیں۔ سرمایہ دارانہ نظام کو شکست دینے کے لیے انقلابی پارٹی کو تعمیر کرنا ہی ہمارا اولین فریضہ ہے۔ مارکسی سکول میں 25 سے زائد نوجوانوں اور محنت کشوں نے شرکت کی۔