[رپورٹ: جلیل منگلا]
کسان اتحاد لودہراں کا شو گر مافیہ کے لوٹ کھسوٹ اور ان کے مارکیٹ دلا لوں کے خلا ف شدید احتجاج۔ اشرف شوگر ملز کے سامنے نظام زندگی جام۔ گماشتہ سر مایہ داری کی پرانی روایت برقرار رکھتے ہو ئے گنے کے ریٹ انتہا ئی نچلے درجے تک گرائے باقی کی کسر ان مارکیٹ میں چھوڑے ہو ئے دلا ل پوری کردیتے ہیں۔ ایک سو ستر روپے فی من سرکاری ریٹ کے بدلے کسان کی جیب تک نوے روپے فی من تک پہنچ پاتے ہیں وہ بھی ایک سال کے عرصے میں مگر اس سال کا مریڈ چوہدری نورالحسن کی کوششیں کا م کر گئیں انہوں نے کسا نوں کے اندر حق چھیننے کا جذبہ پیدا کیا اسی ردعمل میں کسانوں نے گزشتہ دن اشرف شوگر مل کے سا منے موٹر وے بند کردی اور کسانوں کا نہ تھمنے والا سمندار اکھٹا ہو گیا جس کی مو جوں کی تاب نہ لاتے ملز انتظامیہ نے کسانوں کی رکی ہو ئی رقم کی فوری ادائیگیاں کرادیں اور مارکیٹ سے اپنے دلا ل فوری نکال لئے۔ کا مریڈ نے کہا کہ ہمارے کسانوں کی یہ بد قسمتی ہے کہ جب کسان فصل کاشت کر نے کیلئے زرعی لوازمات منڈی سے خریدتا ہے تو اسوقت بھی اس کی قیمت سرمایہ دار لگاتا ہے اور جب فصل تیار ہو منڈی میں پہنچی ہے تب بھی اس کی فصل کی قیمت سرمایہ دار لگاتا ہے بدقسمتی ہے کہ جس نے فصل پر اپنی جمع پو نجی اپنی افرادی قوت لگا دی اس کی قیمت کا تعین وہ خود نہیں کر سکتا۔ اس ظلم کے خلاف تمام ترکسانوں کو متحد ہو کر جدوجہدکرنا ہوگی۔ بصورتِ دیگر یہ سرمایہ دار جونکیں کسانوں کا خون یونہی چوستی رہیں گی۔