رپورٹ: پرویز
بیروزگار نوجوان تحریک (BNT) کی جانب سے شہید بھگت سنگھ کی برسی کے موقع پر ’’بھگت سنگھ کی میراث‘‘ کی عنوان سے ایک لیکچر پروگرام کا انعقاد کیا گیا جس میں مختلف تعلیمی اداروں سے نوجوانوں اور طلبہ نے شرکت کی۔ اسٹیج سیکرٹری کے فرائض حاجی شاہ نے ادا کئے۔
عنوان پر لیکچر دیتے ہوئے ڈاکٹر ونود کمار نے کہا کہ بھگت سنگھ کو ہم سے بچھڑے آج کئی دہائیاں بیت چکی ہیں لیکن ان کے نظریات کی صورت میں وہ آج ہمارے ساتھ موجود ہیں۔ انہیں بظاہر قومی ہیرو بنا کر پیش کیا جاتا ہے لیکن ان کی حقیقی جدوجہد صرف آزاد ہندوستان کے لئے نہیں بلکہ غربت اور محرومیوں سے آزاد معاشرے کے لئے تھی۔ وہ آخری دم تک سوشلزم کے لئے جدوجہد کرتے رہے۔ سامراج اور اس کے مقامی حواری اُس کی اصل جدوجہد سے واقف ہوچکے تھے اسی لئے خوفزدہ ہوکر اسے پھانسی دے دی گئی۔ ہمارے سامنے آج نہ صرف پاکستان میں بلکہ ہندوستان میں بھی وہ تمام مسائل موجود ہیں جن کے خلاف بھگت اور ان کے ساتھی لڑے تھے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم ان کے قافلے کو آگے بڑھاتے ہوئے نوجوانوں کو منظم کریں اور سوشلسٹ انقلاب کے ذریعے سماج کو حقیقی آزادی دلائیں۔ مفصل لیکچر کے بعد سوالات کا سلسلہ شروع ہوا۔ جس کے بعد کامریڈ نتھو مل، کپل ،اکرم مصرانی، حنیف مصرانی اور راہول نے بھی بحث میں حصہ لیااور بھگت سنگھ ، سکھ دیو اور راج گرو کی جدوجہد کو خراج تحسین پیش کیا۔ آخر میں سوالات کے جواب دیتے ہوئے پروگرام کا اختتام کیا گیا۔