| رپورٹ: PTUDC کراچی |
9 اپریل بروز جمعرات لسبیلہ پریس کلب حب میں اریگیشن اینڈ پاور ایمپلائز یونین حب نے اپنے چارٹر آف ڈیمانڈ کی منظوری میں تاخیر کے خلاف سیاہ پٹیاں باندھ کر احتجاج کیا۔ایک روز قبل 8 اپریل کو یونین کے زونل صدر عبدلواحد مینگل اور چیئرمین گل محمد شیخ، سینئر نائب صدر عبدالستار واہوڈا اور دیگر عہدیداران نے اس سلسلے میں پریس کانفرنس بھی کی تھی جس میں سن کوٹہ کی بحالی اور الاؤنسز کی منظوری سمیت دیگر مطالبات کا ذکر کیا گیا تھا۔ 9 اپریل کو احتجاج سے خطاب کرتے ہوئے مزدور رہنماؤں نے کہا کہ اریگیشن کے افسران کی نا اہلی کی وجہ سے نہ صرف ملازمین پریشان ہیں بلکہ محکمہ بھی تباہی کے دہانے پر پہنچ چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لسبیلہ کینال کی صفائی اور حب میں ملازمین کی رہائش کے لیے کالونی کی تعمیر کے لیے 4 ارب روپے کی خطیر رقم منظور کی گئی تھی مگر نہ ہی کینال کی صفائی ہوئی اور نہ ہی ملازمین کے لیے مکانات تعمیر کیے گئے۔ اتنی بڑی رقم سیکرٹری اریگیشن اور ایکسین اریگیشن کی ملی بھگت سے اواران میں زلزلے کے متاثرین کے نام پر ہڑپ کی جا چکی ہے۔ انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ لسبیلہ کینال کی حالتِ زار ادارے کے افسران کی نا اہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ با اثر افراد نے جگہ جگہ غیر قانونی کنیکشن لگوا لیے ہیں جن سے سینکڑوں ایکڑ اراضی سیراب کی جاتی ہے جبکہ بڑے بڑے تالاب بنا کر ٹینکر مافیا کے ذریعے وافر مقدار میں پانی لسبیلہ کینال سے غیر قانونی طور پر فروخت کیا جاتا ہے۔اس وجہ سے حب کی لاکھوں افراد کی آبادی پانی کی بوند بوند کو ترس گئی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ملازمین کے جائز حقوق کی ضمانت فراہم کی جائے اور کرپٹ افسران کا احتساب کیا جائے۔