لاہور: ’’خورشید صاحب ایک کام کرو… حکمرانوں کی بجلی بند کرو‘‘

| رپورٹ: PTUDC لاہور |
Lahore_WAPDA_Privatization_Khurshid-2تین مارچ کو واپڈا ہائیڈرو الیکٹرک ورکرز یونین نے باقی شہروں کی طرح لاہور میں واپڈا کی نجکاری کے خلاف احتجاج کا انعقاد کیا جس میں لاہور کے علاوہ شیخوپورہ، قصور اور اوکاڑہ سے ہزاروں کی تعداد میں واپڈا ورکرز نے شرکت کی۔ احتجاج کی کال پریس کلب کے سامنے دھرنے کی صورت میں دی گئی تھی مگر احتجاج کو تاخیر سے شروع کرنے کے بعد جی او آر کے سامنے منتقل کرنے کا اعلان کیا گیا، جہاں وزیراعلیٰ ہاﺅس بھی ہے۔ یہ احتجاجی مظاہرہ جی او آر کے سامنے مال روڈ پر دھرنے کی شکل اختیار کر گیا۔ مظاہرین عملی اقدام کی ڈیمانڈ کر رہے تھے اور بہت پر جوش تھے۔واپڈا کے دیگر رہنماﺅں کے ساتھ پی ٹی یو ڈی سی لاہور کی Lahore_WAPDA_Privatization_Khurshid-1طرف سے ڈاکٹر آفتاب اشرف نے بھی مظاہرین سے خطاب کیا۔ انہوں نے نجکاری کے خلاف واضح پوزیشن رکھتے ہوئے کہا کہ واپڈا کے محنت کشوں کی جدوجہد کی اپنی روایات ہیں اور اس وقت بھی محنت کش اس لڑائی کو کسی بھی حد تک لڑنے کے لئے تیار ہیں مگر ایسی کیفیت میں قیادت کا کردار بہت اہمیت اختیار کر گیا ہے۔ محنت کشوں کے اتحاد اور درست حکمت عملی سے کسی بھی ریاستی حملے کا جواب دیا جا سکتا ہے۔اس دوران ورکرز نے واضح انداز میں اپنی رائے اپنے نعروں سے واضح کر دی اور پورا مجمع ”خورشید صاب ہک کم کرو، حکمراناں دی بجلی بند کرو“ (خورشید صاحب ایک کام کرو … حکمرانوں کی بجلی بند کرو) کے نعروں سے گونج اٹھا۔ جس سے یہ اندازہ لگانا مشکل نہیں کہ واپڈا کے محنت کش نجکاری کے خلاف قیادت سے کیا امید Lahore_WAPDA_Privatization_Khurshidوابستہ کئے ہوئے ہیں۔ آخر میں واپڈا ہائیڈرو یونین کے مرکزی سیکرٹری جنرل خورشید احمد نے خطاب کیا۔ جنہیں مظاہرین کے دباﺅ کے تحت یہ کہنا پڑا کہ یونین کی مرکزی قیادت کے اگلے اجلاس تک اگر حکومت نے نجکاری کی پالیسی واپس نہ لی تو بجلی بند کرنے کے اقدام سے بھی گریز نہیں کیا جائے گا۔ دھرنے کے دوران پی ٹی یو ڈی سی کے ساتھیوں نے ”واپڈا کی نجکاری کے خلاف کیسے لڑا جائے؟“ کے عنوان سے ایک لیف لیٹ بڑی تعداد میں بانٹا۔ جس کو ورکرز نے بہت سراہا اور پی ٹی یو ڈی سی کے ساتھیوں سے اس موضوع پر بحث و مباحثہ کرتے رہے۔ پی ٹی یو ڈی سی نے یہ ڈیمانڈ کی کے یونین قیادت کا اگلا اجلاس بند کمرے میں کرنے کی بجائے کھلا اجلاس کیا جائے، جس میں تمام تر فیصلے واپڈا کے محنت کشوں کے سامنے اور ان کی رائے کے ساتھ کئے جائیں۔