دادو میں لیبر کانفرنس

| رپورٹ: کامریڈ ضیاء |

مورخہ 20 نومبر 2015ء کو دادو میں پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین (PTUDC) کی طرف سے نجکاری، مہنگائی، بیروزگاری اور محنت کشوں کے حقوق کی صلبی کے خلاف ہائی ویز لیبر ہال دادو سے مختلف اداروں کے محنت کشوں نے احتجاجی ریلی نکالی، ریلی کے شرکا شدید نعرہ بازی کرتے ہوئے دادو پریس کلب پہنچے جہاں PTUDC کے صوبائی صدر انور پنہور نے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سرمایہ دارانہ نظام نے محنت کشوں کی زندگی کو عذاب بنا دیا ہے، لیبر قوانین صرف کاغذات میں ہی موجود ہیں، ان زخموں پر نمک چھڑکتے ہوئے موجودہ حکومت نجکاری کی پالیسی جاری کئے ہوئے ہے جس سے بیروزگاری میں مزید اضافہ ہو گا اور مہنگائی بڑھے گی۔ریلی کے شرکا دادو مین چوک سے ہوتے ہوئے لطیف لیبر ہال پہنچے جہاں ایک کانفرنس منعقد کی گئی۔
لیبر کانفرنس کی صدارت PTUDC ضلع دادو کے صدر محمد موریل پنہور نے کی اور سٹیج سیکرٹری کے فرائض صدام خاصخیلی نے سرانجام دئیے۔ لیبر کانفرنس میں مختلف ٹریڈ یونینز اور ایسوسی ایشنز سے نمائندگی ہوئی جن میں پاکستان پیرامیڈیکل ایسوسی ا یشن ضلع دادو کے صدر راجہ رفیق پنہور، واپڈا کے رہنما کامریڈ ضمیر کوریجو، روڈوا کے عباس وگھیو، حیدرآباد بار ایسوسی ایشن کے رہنما کامریڈ نثار چانڈیو، پرائمری ٹیچرز ایسوسی ایشن پ ٹ الف جوہی کے رہنما عزیز سومرو، اور پروگریسو یوتھ الائنس (PYA) کے رہنما کامریڈ اعجاز بگھیو شامل تھے۔ مقررین نے کہا کہ ملک کے اقتصادی ڈھانچے کی حیثیت رکھنے والے اداروں کوبیچنے کا عمل جاری ہے اور دوسری طرف جبری چھانٹیوں اور معطلی کے عمل سے بیروزگاری بڑھائی جا رہی ہے۔ نیشنل پاور کنسٹرکشن کمپنی سرمایہ داروں کو فروخت کر دی گئی ہے، اسی طرح مسلم کمرشل بینک اور الائیڈ بینک کے بقایا سرکاری شیئرز کو بھی بیچ دیا گیا ہے اور اس کے ساتھ واپڈا، پی آئی اے، ریلوے، پوسٹ آفیس، پاکستان اسٹیل مل کراچی، اوجی سی ایل اور سوئی گیس کے علاوہ ملک کے 70 اداروں کی نجکاری کا عمل جاری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مشرف دور میں جو مزدور دشمن کالے قوانین لاگو کئے گئے تھے وہ ابھی تک ختم نہیں ہوئے ہیں اور یہ جمہوریت برائے نام ہی ہے۔ محنت کش طبقے کے سارے مسائل کو محنت کش طبقے کی طاقت سے ہی ختم کیا جاسکتا ہے اور اس طاقت کے اظہار کا سب سے کارگر طریقہ عام ہڑتال ہے۔