حیدرآباد میں نوید انقلاب لیبر کانفرنس

[رپورٹ : حنیف مصرانی]
مورخہ 17 فروری کو حیدرآباد پریس کلب میں مختلف اداروں کی یونینز کی جانب سے تشکیل دی گئی حیدرآباد ٹریڈ یونین ڈیفنس کمیٹی کے زیر اہتمام ’’نوید انقلاب لیبر کانفرنس‘‘  کا انعقاد کیا گیا۔کانفرنس میں شرکت کے لئے مختلف یونینوں کے ساتھی ایک ریلی کی شکل میں پرجوش نعرے بازی کرتے ہوئے حیدرآباد پریس کلب پہنچے، شرکا کو PTUDC کے صوبائی صدر انور پنہور نے کانفرنس میں شرکت پر خوش آمدید کہا اور مزدور تحریک کو منظم کرنے کا پیغام دیا۔حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے مختلف یونینز کے قائدین جن میں ریلوے ورکرز یونین کے رہنما قربان بھنڈ،آپکا کے جنرل سیکریٹری میرل بھرگڑی، نیازحسین خاصخیلی، SSGC کنٹریکٹ اینڈ ڈیلی ویجیز ورکر یونین کے سجاد شاہانی،پیرا میڈیکل سے کامریڈ پرشوتم، گسٹا کے محمد حسین آریسر، پ ٹ الف میرپورخاص سے سونو مل،بیورو آف کیرکیولم ورکر   ایسوسیئشن کے صدر قلندر بخش، ریلوے ورکرز یونین کے غلام عباس لغاری، ریجنل چیئرمین واپڈا ہائیڈرو یونین  نواب خان چھجڑو، پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین حیدرآباد کے صدر پیر محمد سندھی، آپکا چئیرمین ذوالفقار شیخ، ریلوےمحنت کش یونین کے مرکزی رہنما منظور احمد ملاح، PTUDC کے مرکزی انفارمیشن سیکریٹری پارس جان اور مرکزی چیئرمین ریاض حسین بلوچ نے کہا کہ مختلف اداروں کے محنت کشوں کا یہ اتحاد مزدور تحریک میں ایک سنگ میل ہے جو آج کےحالات میں انتہائی ضروری تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکمران پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ کے نام پر نجکاری کی مجرمانہ پالیسی اختیار کئے ہوئے ہیں۔ انہوں نے پُرزور مطالبہ کیا کے نجکاری کمیشن کی وزارت کو ختم کر کے نجکاری میں دیئے گئے تمام اداروں کو واپس محنت کشو ں کے جمہوری کنٹرول میں دئے جائے اور سامراجی پالیسیوں بشمول نجکاری اور ڈاؤن سائزنگ کا خاتمہ کیا جائے۔ اور ٹھیکداری نظام کا خاتمہ کر کے تمام کنٹریکٹ اور ڈیلی ویجز ورکرز جن میں SSGC کے 1900، بیورو آف کیریکیولم کے 450 ورکرز سمیت ہر ادارے میں مستقل کئے جائیں۔ تمام ملازمین اور محنت کشوں کی تنخواہ کم از کم ایک تولہ سونے کے برابر کی جائے، تمام مالیاتی ادارے، بینک، انشورنس کمپنیاں، صنعتی، تجارتی، تعلیمی اداروں اور ہسپتالوں کو بھی قومی تحویل میں لیا جائے۔ اور کہا کہ ریلوے کے ہاؤس  ریپئرنگ فنڈ کی مد میں 5 فیصد کٹوتی ختم کی جائے۔ ریلوے اور تمام اداروں میں ہاؤسنگ سوسائیٹیاں قائم کی جائیں۔  HDA-WASA کے ملازمین کو 6 ماہ کی تنخواہیں اور بیورو آف کیریکیولم کے ملازمین کو 2 سال کی تنخواہیں ادا کی جائیں۔ ریلوے اور باقی اداروں کو بھی بیل آؤٹ پیکج دیا جائے۔ آخر میں انہوں نے کہا کہ جب تک یہ سرمایدارانہ نظام رہے گا محنت کشوں کے مسائل بڑھتے رہے گے، آج محنت کشوں کو یکجا ہوکر مزدور راج قائم کرنا ہوگا جو آج کے دؤر میں صرف سوشلسٹ انقلاب کے ذریعے ممکن ہے۔ کانفرنس میں OGDCL، پاکستان ورکرز فیڈریشن، پروگریسیو یوتھ الائنس، بیروزگار نوجوان تحریک، پی ٹی سی ایل کے محنت کشوں اور نوجوانوں  نے بھی شرکت کی۔کانفرنس میں مختلف اداروں کے مخت کشوں کے  مطالبات پر  کامریڈ حنیف مصرانی نے ایک قرار دار پیش کی جس کی منظوری کانفرنس میں شریک تمام محنت کشوں نےمتفقہ طور پردی،   اسٹیج سیکریٹری کے فرائض PTUDC کے نثار چانڈیو نے ادا کئے اور  آخر میں حاضرین کو شرکت کرنے  اور پروگرام کی کامیابی پر مبارکباد پیش کی۔