کراچی: انقلاب روس کی سالگرہ اور ’’چین کدھر؟‘‘ کی تقریب رونمائی

| رپورٹ: ماجد میمن |

7 نومبر کو کراچی میں اکتوبر انقلاب کی 98ویں سالگرہ اور ڈاکٹر لال خان کی کتاب ’’چین کدھر؟‘‘ کی رونمائی کی مشترکہ تقریب کا انعقاد کراچی آرٹس کونسل میں ہوا۔ تقریب کی صدارت پروفیسر سحر انصاری نے کی جبکہ مہمان خصوصی ڈاکٹر لال خان تھے۔ دیگر مقررین میں معروف کالم نگار نجم الحسن عطا، پروفیسر ڈاکٹر جعفر، ٹریڈ یونین رہنما ایوب قریشی، بی ایس او پجار کے مرکزی رہنما ظریف رند، چیئرمین ریلوے ورکرز یونین منظور رضی اور پروگریسو یوتھ الائنس کراچی کے آرگنائزر تصور قیصرانی شامل تھے۔
مقررین نے کہا کہ انقلاب روس تاریخ کا ایسا واقعہ تھا کہ جس نے نا صرف تاریخ کے دھارے کو یکسر الٹ دیا بلکہ طبقاتی سماج کی تاریخ میں پہلی دفعہ ایک اقلیت کی حکمرانی کا خاتمہ کرتے ہوئے اس انقلاب نے محنت کش انسانوں کی اکثریت کی حکمرانی قائم کرتے ہوئے ایک سوویت یونین کا قیام عمل میں لایا۔سماج کی سوشلسٹ بنیادوں پر تشکیل کی اور پرانے سماج کی تمام پراگندگی کا خاتمہ کرتے ہوئے ایک منصوبہ بند معیشت کی بنیاد رکھی جس کی وجہ سے دنیا نے کسی خطے میں تاریخ کی بے نظیر ترقی دیکھی اور سوویت یونین پسماندگی سے نکل کر دنیا میں ایک سپر پاور کے طور پر ابھرا۔ لیکن داخلی تضادات، سٹالنسٹ افسر شاہی اور سوشلزم کے ایک ملک میں محدود رہ جانے کی وجہ سے سوویت یونین کا انہدام ہو گیا۔ لیکن یہ انہدام سوشلزم کا نہیں بلکہ سٹالنزم کا انہدام تھا۔ آج نسل انسانی جس مقام پر آ کھڑی ہے، ہمیں پھر ایک بالشویک انقلاب کی ضرورت ہے جو نسل انسانی کو ان اندھیروں سے نکال کر ایک خوشحال اور انسانی مستقبل کی جانب لے جا سکے۔