[رپورٹ: فرید جوکھیو]
11 اکتوبر بروز جمعہ شام 5 بجے PSF ضلع ملیر کے انقلابی اور نڈر نوجوانوں نے سٹیل مل کی ممکنہ نجکاری کے خلاف مظاہرہ کیا اور حکمرانوں کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف نعرے بازی کی۔ اس سے قبل PSF ضلع ملیر نے اسٹیل مل کے محنت کشوں کے نام ایک پمفلٹ شائع کیا اور محنت کشوں کو یہ واضع پیغام دیا کہ وہ اس طبقاتی جنگ میں اپنے آپ کو تنہا نہ سمجھیں، طالب علم اور بے روزگار نوجوان ان کے شانہ بشانہ نجکاری اور سرمایہ داری کے خلاف تب تک جدو جہد کریں گے جب تک اس انسان دشمن نظام کا خاتمہ کرکے ایک سوشلسٹ معاشرے کی تشکیل نہیں کی جاتی۔
ریلی کا آغاز اسٹیل ٹاؤن موڑ سے کیا گیا۔ درجنوں طالب علم بینرز، پلے کارڈ اور جھنڈے اُٹھائے انقلابی ولولے سے سرشار ملیر پریس کلب پہنچے تو پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین (PTUDC) کراچی ڈویژن کے جنرل سیکریٹری کامریڈ اکبر میمن نے اپنے مزدور ساتھیوں سمیت نوجوانوں کا والہانہ استقبال کیا۔ نیشنل ہائی وے’’ تبدیلی کے تین نشان طلبہ، مزدور اور کسان‘‘، ’’نجکاری نا منظور‘‘ اور ’’انقلاب، انقلاب سوشلسٹ انقلاب‘‘ کے نعروں سے گونج رہی تھی۔ آخر میں کامریڈ اکبر میمن نے ریلی کے شرکاء کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ آج کی ریلی نواز شریف حکومت کے منہ پر طمانچہ ہے لیکن یہ محض آغاز ہے۔ اگر طالب علم اور محنت کش اسی طرح ساتھ رہے تو پاکستان میں سوشلسٹ انقلاب کو دنیا کی کوئی طاقت نہیں روک سکتی۔