| رپوٹ: میر مرتضیٰ |
مورخہ 22 جنوری بروز اتوار ایک روزہ مارکسی اسکول کا انعقاد کراچی میں کیا گیا جو دو سیشنز پر مشتمل تھا۔ پہلے سیشن کو کامریڈ ظہیر نے چیئر کیا۔اس کا عنوان ’’شرح منافع میں گراوٹ کا رجحان تھا‘‘ جس پر کامریڈ جاوید شیخ نے تفصیل سے لیڈ آف دیتے ہوئے مستقل اور تغیر پذیر سرمائے کی وضاحت کی اور مختلف مثالوں سے سمجھایا کہ سرمایہ دار کس طرح محنت کشوں کا استحصال کرتا ہے اور سرمایہ داروں کومسلسل مستقل سرمائے میں اضافہ کرنا پڑتا ہے جس سے لمبے عرصے میں شرح منافع گرنے لگتی ہے۔ اس بحث کو آگے بڑھاتے ہوئے کامریڈ معشوق نے موضوع پر مزید روشی ڈالی اور مختلف سوالات کی روشنی میں اس بحث کوکامریڈ ماجد نے سمیٹا۔کھانے کے وقفے کے بعد دوسرا سیشن شروع ہوا جس کا موضوع ’’غیر ہموار اور مشترک ارتقا‘‘ تھا۔اس کو چیئرکامریڈ مرتضیٰ نے کیا اور کامریڈ بابر نے تفصیلی لیڈآف میں قدیم روسی سماج اور بالشویک انقلاب کے تناظر میں انقلابی جست پر بات رکھی۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی کی ترقی اور تمام تر پیداوار کو اگر نسل انسان کی بہتری کیلئے استعمال کیا جائے تو تمام محرومی کا ہمیشہ کیلئے خاتمہ کیا جا سکتا ہے۔ کامریڈ جنت اور ماجد نے بحث کو آگے بڑھایا اور تمام سوالات کے جواب دیتے ہوئے کامریڈ بابر نے سیشن کوسم اپ کیا۔ آخر میں انٹرنیشنل گا کر اسکول کا اختتام کیا گیا۔