| رپورٹ: PTUDC کراچی |
کراچی ڈاک لیبر بورڈ کے ملازمین سن کوٹہ کی بحالی کے پی ٹی کے گیٹ کے سامنے بھوک ہڑتال کئے ہوئے ہیں۔ملازمین کا کہنا ہے کہ 2000ء میں کراچی ڈاک لیبر بورڈ میں سازش کے تحت سن کوٹہ بند کیا گیا۔جنرل مشرف کے حواری اور با اثر افراد اس وقت بھی بھرتیاں کرواتے رہے۔ اب ڈیڑھ سال سے میڈیکل فٹنس کی صورت میں سن کوٹہ شروع ہوچکا ہے اور جو ورکر ریٹائر ہوچکے ہیں ان کے سن کوٹہ کی رجسٹریشن رقم، 118000 روپے جمع ہے۔اس رقم کا منافع بھی کراچی ڈاک لیبر بورڈ کھا رہا ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا ہے محنت کشوں سے یہ وعدہ بھی کیا گیا تھا کہ آپ اپنی جمع شدہ رقم واپس لیں، آپ کے بچے ہر صورت بھرتی کیا جائے گا لیکن یہ وعدہ پورا نہیں کیا گیا۔مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ ان کے بچوں کو سن کوٹہ کی بنیاد پر بھرتی کیا جائے۔انہوں نے چیف ایگزیکٹوکراچی ڈاک لیبر بورڈ سے مطالبہ کیا کہ ان کے بچے فوراً بھرتی کیے جائیں۔اس موقع پر تحریک سن کوٹہ کے چیئرمین عبدلرشید،صدرعبدلستار،نائب صدر امتیاز خان،ڈپٹی انفارمیشن عمر خطاب،ڈپٹی سیکرٹری جنرل حاجی اعظم،خزانچی حاجی آدم نائب، خزانچی عبدلرشید اور جنرل سیکرٹری محمد رحمن موجود تھے۔