| رپورٹ: ارسلان شانی |
ہجیرہ ڈگری کالج کے طلبہ کی یونین سازی کی کاوش کے سامنے انتظامیہ کو جھکنا پڑا اور یوں کالج میں طلبہ یونین کے انتخابات مورخہ 27 اگست کو منعقد ہوئے۔ انتخابات میں صدارت کے دو امیداوار سامنے آئے جن میں سے ایک جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن (JKNSF) ہجیرہ کے رہنما صدام قیوم تھے جبکہ انکے مقابلے میں ذیشان سرفراز تھے۔ پولنگ کے لئے ہر کلاس میں سے تین تین مندوبین منتخب ہوئے جنہوں نے اپنے صدارتی امیدوار کو ووٹ کاسٹ کئے۔ ووٹنگ کے مطابق JKNSF کے رہنما صدام قیوم نے 67 فیصد ووٹ حاصل کئے اور یوں کالج یونین کے انتخابات میں کامیاب قرار پائے۔
JKNSF کشمیر میں نوجوانوں کی انقلابی اور ترقی پسند روایت کے طور پر دہائیوں سے سرگرم ہے اور ماضی میں بھی بنیاد پرست اور رجعتی جماعتوں اور پاکستانی حکمرانوں کے کاسہ لیسوں کو شکست فاش دیتی رہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ طلبہ کی بغاوت اور انقلابی سرکشی سے خوف سے اور ان کے سیاسی شعور کو پست کرنے کے لئے حکمرانوں نے طلبہ یونین پر پابندی عائد رکھی ہے اور نوجوانوں کو سیاست سے دور کرنے کے لئے مختلف ہتھکنڈے استعمال کئے جاتے ہیں۔ لیکن این ایس ایف نے نوجوانوں کے حقوق کی لڑائی ہمیشہ جاری رکھی ہے اور اپنے سوشلسٹ نظریات پر قائم رہی ہے۔ ہجیرہ میں طلبہ نے بزور طاقت یہ ثابت کیا ہے کہ جہاں مسائل ہوں وہاں سیاسی جدوجہد کبھی مرتی نہیں ہے اور اس کا اظہار انہوں نے عملی طور پر کیا ہے۔