جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن (JKNSF) کے زیر اہتمام 11 فروری کو مقبول بٹ شہید کی 29 ویں اور شہدائے چکوٹھی کی 23 ویں برسی کے موقع پر کشمیر اور اور پاکستان کے مختلف شہروں میں احتجاجی جلسے، جلوس، اور ریلیاں نکالی گئیں۔
مظفرآباد
مقبول بٹ شہدکی برسی کے موقع پر مظفرآباد میں غربت، بیروزگاری، مہنگائی، لوڈ شیڈنگ، طبقاتی نظام تعلیم، تقسیم کشمیر، اور سرمایہ دارانہ جبر کے خلاف عظیم الشان احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ صبح دس بجے یونیورسٹی گراؤنڈ سے ریلی کاآغاز کیا گیا جس میں مظفرآباد شہر کے تمام وارڈز اور اداروں سے این ایس ایف کے سینکڑوں سرخ پوش کارکنوں نے شرکت کی۔ ریلی میں’’ سرخ ہے سرخ ہے، ایشیاء سرخ ہے‘‘، ’’ بٹ تیرے لہو سے ایشیاء سرخ ہے‘‘، ’’ شہدائے چکوٹھی کے لہو سے ایشیا سرخ ہے‘‘، ’’ چھین کے لے گا ہر انسان، روٹی کپڑا اور مکان‘‘، ’’ آٹا مہنگا، روزگار مہنگا، لوڈ شیڈنگ، بیرو گاری ہائے ہائے‘‘، ’’انقلاب انقلاب، سوشلسٹ انقلاب‘‘ اور دیگر عوامی مطالبات کے گرد نعروں سے شہر گونج اٹھا۔ ریلی یونیورسٹی روڈ، سی ایم ایچ روڈ، نیلم پل، گیلانی چوک سے ہوتی ہوئی پریس کلب پہنچی، اس دوران ہزاروں محنت کشوں اور عام عوام کی توجہ کا مرکز بنی ہوئی ریلی پریس کلب کے باہر جلسہ عام کی شکل اختیار کر گئی۔ دوران ریلی کارکنوں کا جوش و جذبہ انتہائی دیدنی تھا۔ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے جے کے این ایس ایف کے مرکزی صدر کا مریڈ راشد شیخ، ضلعی صدر این ایس ایف جمیل خواجہ، سٹی صدر سید سرشار حسین، کالج صدر ظاہر بٹ، سٹی جنرل سیکرٹری سید حسام، سٹی نائب صدر راجہ نادر، سٹی آرگنائزر عمران شفیع، نعمان مغل اور دیگر نے کہا کہ مقبول بٹ اور شہدائے چکوٹھی کی جدوجہد کو سرخ سلام پیش کرتے ہیں اور یہ سمجھتے ہیں کہ حکمران طبقات نے یہ سمجھا تھا کہ بٹ شہید کو قتل کر کے وہ ان کی سوچ کا بھی خاتمہ کر دیں گے۔ لیکن آج این ایس ایف کے ہزاروں کارکنان سرخ پرچم کو تھامے ہوئے آگے بڑھ رہے ہیں۔ اور سماج سے ہر قسم کے جبر کا خاتمہ اور ہر قسم کی غلامی کا خاتمہ کرنا چاہ رہے ہیں۔ اس دوران مقررین نے کہا کہ این ایس ایف دنیا بھر میں جاری محنت کشوں اور نوجوانوں کی انقلابی تحریک کی بھرپور تائید و حمایت کرتی ہے اور بالخصوص ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن پنجاب کی ہڑتال کی نہ صرف حمایت کرتی ہے بلکہ پنجاب حکومت کی طرف سے ڈاکٹرز کی گرفتاریوں اور تشدد کی بھرپور مذمت کرتی ہے۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ جلد از جلد ڈاکٹرز کے مطالبات کو تسلیم کیا جائے۔ برسی کے موقع پر مقررین نے کہا کہ این ایس ایف تمام مظلوم قومیتوں کی جدوجہد کی حمایت کرتی ہے اور یہ سمجھتی ہے کہ قومی آزادی سمیت تمام تر مسائل کا واحد حل طبقاتی جدوجہد کے ذریعہ ہر قسم کی غلامی کی اصل وجہ سرمایہ داری نظام کو اکھاڑ پھینکتے ہوئے سوشلسٹ سماج کے قیام سے ہی ممکن ہے۔ اس دوران سٹیج سیکرٹری کے فرائض کامریڈ سعد ناصر نے ادا کئے۔
راولا کوٹ
رپورٹ: حارث قدیر
راولاکوٹ میں مقبول بٹ شہید اور یوم شہدائے چکوٹھی کی برسی کے موقع پر جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن کے زیر اہتمام منعقدہ احتجاجی ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ مقبول بٹ شہید اور شہدائے چکوٹھی کے مشن کی تکمیل برصغیر کی متحدہ سوشلسٹ فیڈریشن کے قیام کے ذریعے ممکن ہے اور این ایس ایف اس جدوجہد کو جدید سائنسی سوشلزم کے نظریات کی بنیاد پر لڑ رہی ہے۔ کشمیر کی قومی آزادی کی تحریک کو پاکستان اور بھارت کے محنت کشوں کی تحریک کے ساتھ طبقاتی بنیادوں پر جوڑے بنا حقیقی آزادی کا حصول ممکن نہیں ہے۔ قبل ازیں جموں کشمیر این ایس ایف کے زیر اہتمام بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ، مہنگائی، بیروزگاری، غربت اور سامراجی تسلط کیخلاف احتجاجی ریلی کا انعقاد کیا گیا جس میں سینکڑوں کارکنان نے شرکت کی۔ ریلی کی قیادت این ایس ایف کے مرکزی سیکرٹری جنرل کامریڈ خلیل بابر، مرکزی چیف آرگنائزر کامریڈ رضوان، ضلعی چیئرمین ابرار لطیف اور جنرل سیکرٹری تیمور سلیم کر رہے تھے۔ ریلی احاطہ کچہری میں پہنچ کر جلسہ کی شکل اختیار کر گئی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مقررین نے پنجاب میں ینگ ڈاکٹر پر ریاستی تشدد کی بھرپور مذمت کرتے ہوئے انکی فی الفور رہائی کا مطالبہ کیا اور مطالبہ کیا کہ ینگ ڈاکٹر کے تمام مطالبات فی الفور منظور کئے جائیں بصورت دیگر پاکستان اور آزادکشمیر بھر میں ینگ ڈاکٹرز کی حمایت میں احتجاجی تحریک چلائی جائے گی۔ مقررین کا کہنا تھا کہ سامراجی ایما پر قوم پرستی کے متروک نظریات کے ذریعے نوجوانوں اور محنت کشوں کو ورغلانے میں مصروف گروہ آج ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو چکے ہیں اور ان کے پاس آج کوئی متبادل موجود نہیں ہے۔ یہ عناصرصرف اور صرف پیسے کے حصول کیلئے سرمایہ داروں کی دلالی کا کردار ادا کر رہے ہیں۔ اس خطے سے سرمایہ دارانہ جبر کا خاتمہ صرف اور صرف سوشلسٹ انقلاب کے ذریعے ہی کیا جا سکتا ہے اور این ایس ایف پاکستان اور بھارت کے محنت کشوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے ان کی تحریک کے ساتھ چلتے ہوئے اس خطے سے سرمایہ دارانہ جبر کے خاتمے اور برصغیر کی سوشلسٹ فیڈریشن کے قیام کی جدوجہد کو جاری رکھے گی۔ جلسہ سے مرکزی سیکرٹری جنرل این ایس ایف کامریڈ خلیل بابر، مرکزی چیف آرگنائزر کامریڈ رضوان، آرگنائزر پی ٹی یو ڈی سی کامریڈ یاسر ارشاد، ضلعی چیئرمین ابرار لطیف، سابق ضلعی چیئرمین بشارت علی، دانیال، کاشف رشید، جبران سید، تیمور سلیم اور دیگر نے خطاب کیا۔ اس موقع پر مشال شفاعت، انیب زبیر، یاسر زرین، عدنان رفیق، زین جنت، وقاص اختر، کلیم جنت او ر دیگر نوجوانوں نے دیگر تنظیموں سے مستعفی ہو کر این ایس ایف میں شمولیت کا اعلان بھی کیا۔
سدھنوتی
رپورٹ: نوید شاہین
مقبول بٹ کے یوم شہادت کے موقع پر بلوچ سدھنوتی (آزاد کشمیر) میں این ایس ایف کے زیر اہتمام ایک ریلی کا انقعاد کیا گیا۔ شرکاء ریلی نے مقبول بٹ کی جدوجہد کو خراج عقیدت پیش کیا اور ظلم و جبر، محرومی و محکومی، بے روزگاری، نجکاری اور مہنگائی کے خلاف نعرہ بازی کی۔ اس موقع پر ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کامریڈ ساجد، کامریڈ وحید، کامریڈ نوید اور دیگر نے کہا کہ مقبول بٹ کی جدوجہد غربت و افلاس، محرومی و غلامی اور ظلم و جبر کے خلاف تھی۔ انھوں نے کہا کہ آج پوری دنیا میں محنت کش طبقے کی محرمیوں اور ان کے خلاف ظلم و جبر میں بہت زیادہ اضافہ ہو چکا ہے۔ بر صغیر کے اندر خصوصاً محنت کش طبقہ انتہائی نامساعد حالات کا سامنا کر رہا ہے۔ برصغیر میں دنیا کی 22فیصد آبادی میں دنیا بھر کی 40فیصد غربت پلتی ہے۔ سامراج نے اپنے گھناؤنے مقاصد کے لیے آج سے 65سال قبل برصغیر کے زندہ جسم کو چیرکر یہاں کی طبقاتی جدوجہد کو وقتی طور پر دبانے میں کامیابی حاصل کی تھی۔ اس ظالمانہ تقسیم کے نتیجے میں ستائیس لاکھ لوگوں کا قتل عام ہوا۔ کشمیری عوام بھی اس تقسیم سے متاثر ہوئے۔ تقسیم کے یہ زخم آج بھی ہرے ہیں اور طبقاتی جدوجہد بھی جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام کا مستقبل برصغیر کے دیگر محنت کشوں کے مستقبل سے وابستہ ہے۔ کیونکہ ان محنت کشوں کی محرومیاں ان کی تکالیف، ان کے دکھ اور سکھ سانجھے ہیں اور سب سے بڑھ کر یہ کہ ان کا دشمن مشترک ہے۔ سامراج کے خلاف مشترکہ لڑائی ہی برصغیر کے محنت کش عوام کی محکومی اور ذلت و اذیت کا خاتمہ کر سکتی ہے اور یہی مقبول بٹ کے یوم شہادت کا پیغام بھی ہے۔
راوپنڈی
رپورٹ: آصف رشید
11 فروری 2013ء کو پریس کلب راولپنڈی کے سامنے شہیدکشمیر مقبول بٹ کی 29 ویں اور شہدائے چکوٹھی کی 23 ویں برسی کے موقع پربیروزگاری، مہنگائی، غربت، جہالت، طبقاتی نظام تعلیم، طلباء یونین کی بحالی اور سرمایہ دارانہ نظام بربریت کے خلاف ایک احتجاجی ریلی نکالی گئی جس میں بڑی تعداد میں JKNSF، BNT، PYA اور PSF کے نوجوانوں اور طلباء نے شرکت کی۔ ریلی میں نوجوانوں نے بھرپور نعرہ بازی کی۔ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے طلباء رہنماؤں نے کہا کہ JKNSF شہداء کے خون کا بدلہ اس استحصالی سرمایہ داری نظام کا خاتمہ کر کے ہی لے گئی۔ آج نوجوانوں کو مختلف سیاسی جماعتیں اپنے مقاصد کے لیے استعمال کر رہی ہیں۔ JKNSF اس تمام صورت حال میں پاکستان بھر کی ترقی پسند قوتوں کے ساتھ ملکر طلبا مسائل کے حل اور ایک سوشلسٹ انقلاب کی جدوجہد میں مصرف عمل ہے۔ اس احتجاجی ریلی میں شرکاء نے پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے۔ جن پر ایشوز کے حوالے سے نعرے درج تھے۔ ینگ ڈاکٹرز اور YDA پنجاب کے حق میں بھی نعرے بازی کی گئی اور شرکا نے یکجہتی کے پیغامات والے پلے کارڈ بھی اٹھا رکھے تھے جن میں پنجاب حکومت اور گورنر پنجاب کے ڈا کٹروں پر کیے جانے والے تشدد کی بھرپور انداز میں مزمت کی گئی تھی۔ ریلی سے PTUDC کے کامریڈ چنگیز، مسعود حنیف، JKNSF کے کامریڈ بلال امین، قادر نذیر، BNT سے کامریڈ آصف رشید، PYA سے کامریڈ اویس قرنی اورPSF گارڈن کالج سے کامریڈ صہیب حنیف نے خطاب کیا۔