رپورٹ: جے کے این ایس ایف انفارمیشن بیورو
کھائی گلہ میں جموں کشمیر نیشنل اسٹوڈنٹس فیڈریشن (JKNSF) کا گرینڈ اجلاس زیر صدارت مرکزی صدر ابرار لطیف منعقد ہوا جس میں کثیر تعداد میں نوجوانوں نے شرکت کی۔ موجودہ عالمی حالات میں کشمیر اور این ایس ایف کے کردار کے موضوع پر سیرحاصل بحث کی گئی۔ اجلاس سے مرکزی صدر کے علاوہ ضلعی چیئرمین سبحان مالک ٗ واجد خان ٗ وقاص شبیر ٗ شہزاد آزاد ٗ سہیل اسماعیل ٗ ارسلان ٗ زاہد حلیم ٗ شاہد صابر ٗ عقیل اور دیگر نے خطاب کیا۔ مقررین نے کہا کہ ہم کشمیر میں قتل عام اور لوٹ مار ٗ فرقہ واریت اور پراکسی وار کے خلاف برسر پیکار رہیں گے اور این ایس ایف متنبہ کرتی ہے کہ دونوں ممالک کے حکمرانوں اپنی اپنی فوجیں کشمیر سے نکال دیں۔ تمام قدرتی راستے کھول کر آزادانہ کشمیریوں کو آپس میں ملنے دیا جائے۔ کشمیر کے نام پر اسلحے پر اربوں ڈالر جو خرچ کئے جارہے ہیں وہ پاکستان اور ہندوستان کی غریب عوام پر خرچ کیے جائیں۔ مقررین نے کہاکہ جو بھی ظالمانہ ایکٹ چاہے وہ 35A کی ترمیم ہو یا گلگت بلتستان میں جی بی آرڈ 2018ء کے ایکٹ کا نفاذ ہو یہ سب کالے قانون کشمیریوں کی تحریک کو زائل کرنے اور کشمیر کو تقسیم کرنے کے لئے کئے جارہے ہیں۔ جس کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔ گلگت میں سیاسی سماجی رہنماؤں کی گرفتاریوں اور غائب کرنے کی بھی بھرپور مذمت کی گئی۔مقررین نے کہاکہ 94 ٹیکسوں کا نفاذ پاکستانی زیر تسلط کشمیر میں کیا گیا اس سے برائے راست غریب عوام ٗ محنت کش متاثر ہوں گے۔ مہنگائی بے روزگاری میں مزید اضافہ کیا گیا ہے ٗ صحت و تعلیم کو کاروبار بنا دیا گیا ہے جس کے خلاف این ایس ایف ہر دور کی طرح برسر پیکار رہے گی۔ آخر میں سندھ جامشورو یونیورسٹی کے طلبہ سے مکمل یکجہتی کا اظہار کیا گیا اور قائد اعظم یونیورسٹی میں بلوچستان کے طلبہ پر ہونے والے تشدد کی بھرپور مذمت کی گئی اور جمعیت جیسی تمام دہشت گرد تنظیموں پر پابندی کا مطالبہ کیا گیا۔ اس حوالے سے جلد طلبہ مسائل پر مرکزی کانفرنس بلائی جائے گی۔ طلبہ یونین کی بحالی، کشمیر کی مکمل آزادی یعنی سوشلسٹ انقلاب تک جدوجہد رہے گی۔