| رپورٹ: راشد باغی |
جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن (JKNSF) کے زیر اہتمام باغ (کشمیر) کے مقام پر 22 ستمبر کو فہیم اکرم شہید کی برسی کے موقع پر طلبہ حقوق کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔
کانفرنس کے مہمان خصوصی مرکزی صدر این ایس ایف بشارت علی تھے جبکہ صدارت این ایس ایف کے ضلع باغ کے صدر راشد باغی نے کی۔ کانفرنس سے بشارت علی اور راشد باغی کے علاوہ مرکزی سینئر نائب صدر این ایس ایف خلیل بابر، مرکزی چیف آرگنائزر تنویر انور، مرکزی چیئرمین جے کے پی این وائی ایل الیاس کشمیری، مرکزی ڈپٹی آرگنائزر خواجہ جمیل، مرکزی ڈپٹی جنرل سیکرٹری کاشف رشید، ضلعی صدر این ایس ایف التمش تصدق، صدر این ایس ایف پونچھ یونیورسٹی کفایت اللہ، مرکزی رہنما این ایس ایف کامریڈ حفیظ، صدر این ایس ایف کالج یونٹ مظفرآباد مجتبیٰ اور دیگر نے خطاب کیا۔
مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نوجوانوں کی پرت کسی بھی سماج کا چست حصہ ہوتا ہے اور سماج میں ہونے والی کوئی بھی تبدیلی اسے سب سے زیادہ متاثر کرتی ہے۔ سرمایہ دارانہ نظام کے بحران کے باعث ترقی یافتہ ممالک میں بھی روزگار کا حصول نوجوانوں کے لئے ناممکن ہو چکا ہے، ایسے میں تیسری دنیا کے ممالک میں نوجوانوں کی زندگیاں مزید اذیت ناک بن چکی ہیں۔ ان کیفیات کے خلاف نوجوانوں نے طویل لڑائیاں لڑی ہیں جسکا اظہار ہمیں یونان، سپین، اٹلی اور دیگر یورپی ممالک سمیت مشرق وسطیٰ میں بھی نظر آتا ہے۔ ایسی انقلابی کیفیات کے ابھار کے خوف سے پھر ریاستیں اور سرمایہ داری کے ایجنٹ ایسی چالیں چلتے ہیں جسکے ذریعے سے وہ اپنی حکومت کو برقرار رکھ سکیں۔ یہی وجہ ہے کہ طلبہ یونین پر پابندی عائد رکھی گئی ہے۔ طبقاتی نظام تعلیم کے ذریعے تعلیم کو ایک طبقہ تک محدود کر دیا گیا ہے اور یونیورسٹیوں میں آئے روز فیسوں میں ہونے والے اضافے کے باعث اکثریتی طلبہ اعلیٰ سطح کی تعلیم حاصل کرنے سے ہی قاصر ہیں۔ تعلیمی اداروں میں پسماندہ نصابوں کے ذریعے سے نوجوانوں کے ذہنوں کو پست کر دیا گیا ہے اور ان کو ذہنی غلام بنانے کی سازشیں کی جا رہی ہیں۔ کشمیر کی تحریک میں انقلابی نظریات کا علم بلند کرنے والے نوجوان فہیم اکرم کا قتل بھی اسی جبر کا تسلسل تھا، فہیم اکرم نے کشمیر کی آزادی کا واحد حل جدید سائنسی نظرئیے یعنی سوشلزم کو قرار دیا تھا اور این ایس ایف کے اندر اور باہر رجعتی عناصر کے خلاف ایک طویل لڑائی لڑی جسکی پاداش میں اسے قتل کروا دیا گیا۔ لیکن انقلابی اور درست نظریات رکھنے والی تنظیمیں شخصیات کے قتل سے ختم نہیں ہو جاتیں بلکہ ان انقلابی نظریات کے علم کو زیادہ بلند کرتی ہیں۔ آج کشمیر کے خطے میں جے کے این ایس ایف ان نظریات کو نوجوانوں کی اکثریتی پرت تک پہنچا رہی ہے اور اس خطے سے تمام تر غلاظتوں کے خاتمے تک ناقابل مصالحت جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہے۔
بعد از کانفرنس ریلی کا انعقاد کیا گیا جسکی قیادت بشارت علی نے کی۔ ریلی نے پورے شہر کا چکر لگایا ورریلی کے شرکاء نے معاشی مسائل کے خلاف شدید نعرہ بازی کی۔