رپورٹ: حارث قدیر:-
جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن کے مرکزی قائدین نے کہا ہے کہ عالمی صورتحال اور سرمایہ داری کے عالمی معاشی بحران کے پیش نظر کشمیر کی قومی آزادی کے حصول کا طبقاتی بنیادوں اور سوشلسٹ انقلاب کے سوا کوئی راستہ نہیں ہے۔ آج قومی جدوجہد کے تمام طریقہ کار فرسودہ ہو چکے ہیں۔ قوم پرست تنظیمیں اور کشمیری حکمران بیرونی ریاستی اداروں کی وظیفہ خوری کرتے ہوئے عوام کو گمراہ کرنے کیلئے طرح طرح کے مارچ اور کانفرنسیں منعقد کروا کر مسئلہ کشمیر کو ایک جواز بنانے اور لوٹ مار کرنے میں مصروف ہیں۔ جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن یہ سمجھتی ہے کہ ہماری جنگ بھارت یا پاکستان کے غریب عوام سے نہیں ہے ہماری جنگ بھارت، پاکستان اور کشمیر پر مسلط حکمرانوں کے خلاف حقیقی انسانی آزادی کے حصول کی جنگ ہے جسے پاکستان بھارت اور کشمیر کے محنت کشوں اور نوجوانوں کی جڑت اور اتحاد کی بنیاد پر سرمایہ داری نظام کے خاتمے کے ذریعے سے ہی جیتا جا سکتا ہے اور برصغیرکی سوشلسٹ فیڈریشن ہی اس خطے میں موجود تمام قومیتوں کے معاشی، سیاسی، قومی اور لسانی مسائل کے خاتمے کا باعث بن سکتی ہے وہ جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن ضلع پونچھ کے انتقام کشمیر کنونشن کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ اس سے قبل جے کے این ایس ایف کے سینکڑوں کارکنان نے لوڈشیڈنگ،مہنگائی، بیروزگاری، طبقاتی نظام تعلیم، طلبہ یونین پر عائد پابندی اور عالمی سامراجی قوتوں کیخلاف احتجاجی ریلی کا انعقاد کیا۔ ریلی کی قیادت مرکزی صدر کامریڈ راشد شیخ، مرکزی سیکرٹری جنرل کامریڈ خلیل بابر اور مرکزی چیف آرگنائزر کامریڈ رضوان کر رہے تھے۔ ریلی کے شرکا لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کرو، واپڈا کو مزدوروں کے جمہوری کنٹرول میں دو، کالی رات جاوے ہی جاوے سرخ سویرا آوے ہی آوے، انقلاب انقلاب سوشلسٹ انقلاب اور طلبہ مسائل کے خلاف نعرے بازی کر رہے تھے۔ ریلی شہر کا چکر لگانے کے بعد مقامی ہوٹل کے ہال میں جلسہ کی شکل اختیار کر گئی، جلسہ کی صدارت مرکزی سیکرٹری جنرل کامریڈ خلیل بابر نے کی جبکہ مہمان خصوصی مرکزی صدر کامریڈ راشد شیخ تھے۔ تربیتی نشست میں قومی مسئلہ اور انقلابی سوشلزم کے عنوان پر کامریڈز نے بحث کی۔ مقررین نے کہا کہ پاکستانی ریاست معاشی طور پر بدحالی کا شکار ہو چکی ہے اور حکمران طبقات آئی ایم ایف، ورلڈ بینک اور عالمی سامراج کی دلالی کا کردار ادا کرتے ہوئے محنت کشوں کا معاشی قتل عام کرنے میں مصروف ہیں۔ کراچی سے کوئٹہ اور خیبر پختونخواہ سے کشمیر تک قتل و غارتگری اور دہشت کا ننگا کھیل کھیلا جا رہا ہے، توانائی کے بحران اور بجلی کی طویل ترین لوڈشیڈنگ نے شدید گرمی میں عوام کو جھلسنے پر مجبور کر رکھا ہے۔ لیکن دوسری طرف دیکھا جائے تو آج اس خطے میں اس قدر وسائل موجود ہیں کہ اس خطے میں بسنے والے انسانوں کو تمام بنیادی سہولتیں فراہم کی جا سکتی ہے لیکن سرمایہ داری نظام کے دلال حکمران صرف اور صرف اپنی لوٹ مار کو جاری رکھنے کیلئے نا ن ایشوز میں عوام کو الجھا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس ساری صورتحال کے باوجود پوری دنیا میں محنت کش اور نوجوان اس نظام کیخلاف غم و غصے کا اظہار کر رہے ہیں اور جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن نوجوانوں اور محنت کشوں کو سائنسی سوشلزم کے نظریات پر منظم کرتے ہوئے سوشلسٹ انقلاب کی جدوجہد میں مصروف ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ آج انسانیت کے پاس سوشلزم کے علاوہ کوئی راستہ موجود نہیں ہے۔ جے کے این ایس ایف سوشلسٹ انقلاب کے عظیم فریضہ کی انجام دہی کیلئے جدوجہد کرتی رہے گی۔
اس موقع پر قرار دادیں پیش کی گئیں جن میں مطالبہ کیا گیا کہ لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کرتے ہوئے واپڈا کو محنت کشوں کے جمہوریی کنٹرول میں دیا جائے۔ طلبہ یونین پر عائد پابندی کا خاتمہ کرتے ہوئے الیکشن کا انعقاد کروایا جائے، بیروزگارو ں کو رجسٹرڈ کرتے ہوئے بیروزگاری الاؤنس دیا جائے، جدید سائنسی تعلیم ہر سطح پر مفت فراہم کی جائے، طلبہ کو ہاسٹل اور ٹرانسپورٹ کی مفت سہولیات فراہم کی جائیں۔ کشمیر کے تینوں حصوں سے غیر ملکی افواج کا انخلاء کرتے ہوئے سامراجی مداخلت کو ختم کیا جائے۔ کنونشن کی تقریب سے مرکزی صدر این ایس ایف کامریڈ راشد شیخ، سیکرٹری جنرل خلیل بابر، چیف آرگنائزر رضوان، سینئر نائب صدر مدثر، آرگنائزر پی ٹی یوڈی سی یاسر ارشاد، پی پی پی کے عاصم اختر، پی ایس ایف کے ممبر سی سی رضوان نور، شہزاد ایوب، بشارت علی، ممبر سی سی این ایس ایف آمنہ فاروق، کاشف رشید، خلیق ارشاد، سعد جمال، کامریڈ تنویر، خالد رفیق، نو منتخب ضلعی چیئرمین کامریڈ ابرار، تیمور سلیم اور دیگر نے خطاب کیا۔
کنونشن میں جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن کی ضلعی کابینہ کا بھی اعلان کر دیا گیا۔کامریڈ ابرار لطیف چیئرمین جبکہ کامریڈ تیمور سلیم سیکرٹری جنرل، محمود سینئر نائب صدر، طاہر نائب صدر، کاشف رشید آرگنائزر، وحید ڈپٹی سیکرٹری جنرل، ڈپٹی آرگنائزر عماد، سیکرٹری مالیات ماجد اصغر، سیکرٹری نشر واشاعت اسد، سیکرٹری اطلاعات عاطف اور انچارج سٹڈی سرکل امجد منتخب ہوئے، کابینہ کا انتخاب ضلعی کنونشن میں کیا گیا۔ نو منتخب کابینہ سے مرکزی چیف آرگنائزر کامریڈ رضوان نے حلف لیا۔