| رپورٹ: حارث قدیر |
جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن باغ کے ضلعی کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی صدر بشارت علی نے کہا کہ جموں کشمیر این ایس ایف اس خطے کی وہ واحد قوت ہے جو حقیقی اپوزیشن کا کردار اداکرتے ہوئے درست سائنسی نظریات پرنوجوانوں،محنت کشوں کے اتحادکویقینی بناتے ہوئے اس استحصالی نظام کیخلاف برسر پیکار ہے۔
انہوں نے کہا کہ حالیہ نیشنل ایکشن پلان کے ذریعے نافذ کئے گئے مزدور اور طالب علم دشمن قوانین کی بھرپور مذمت کرتے ہیں اوراسکے خلاف بھرپور احتجاجی تحریک چلائی جائیگی، حکمران طبقات ایک جانب اپنے مفادات کے حصول اورمرتے ہوئے اپنے نظام کے تحفظ کیلئے محنت کشوں اور نوجوانوں کا معاشی اورسیاسی قتل کئے جا رہے ہیں جبکہ دوسری جانب عالمی یوم مزدور کے موقع پرپروگرامات کاانعقادکر کے محنت کشوں کے دکھ دردمیں شریک ہونے کاڈھونگ رچایاجا رہاہے، جے کے این ایس ایف وہ واحد قوت ہے جو حقیقی معنوں میں مزدور تحریک کے ساتھ قدم سے قدم ملاتے ہوئے اپنی جدوجہدجاری رکھے ہوئے ہے اور دنیابھرمیں محنت کش طبقے کے سنگ اس جدوجہدکواس وقت تک جاری و ساری رکھا جائیگا جب تک اس کرہ ارض سے استحصالی سرمایہ دارانہ نظام کا خاتمہ کرتے ہوئے ایک حقیقی انسانی سوشلسٹ مستقبل کی بنیادیں نہیں رکھی جاتیں۔
قبل ازیں باغ پریس کلب کے سامنے سے احتجاجی ریلی کا انعقادکیا گیا اور شہدائے شکاگوکی جدوجہد کو سلام پیش کیا گیا، ریلی کے شرکا نے مزدور راج کے قیام، سوشلسٹ انقلاب کے حق میں اور سرمایہ داری نظام، ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف سمیت دیگرمالیاتی اجاراداریوں کے خلاف نعرے بازی کی۔ بعد ازاں مقامی ہوٹل میں کنونشن کے سلسلہ میں تقریب کا انعقاد کیا گیا، اس موقع پرضلع باغ کی کابینہ کا اعلان میں کیاگیا جس کے مطابق راشد باغی ضلعی چیئرمین، زاہد جنرل سیکرٹری، سعود رفیق چیف آرگنائزر، ذیشان ممتاز سیکرٹری نشرواشاعت، فیضان ڈپٹی آرگنائزر، محسن توصیف سیکرٹری مالیات، نوید انجم چیئرمین سٹڈی سرکل منتخب ہوئے، نومنتخب عہدیداران سے مرکزی چیف آرگنائزرتنویر انور نے حلف لیا۔ تقریب سے مرکزی صدر بشارت علی کے علاوہ نومنتخب ضلعی چیئرمین راشد باغی، مرکزی سینئرنائب صدرخلیل بابر، چیف آرگنائزر تنویر انور، پی ایس ایف کے مرکزی رہنما عمر بیگ، سینئر وائس چیئرمین راولپنڈی برانچ رضوان نور، عادل بشیر، التمش تصدق، کاشف رشید، دانیال عارف اور دیگر نے خطاب کیا جبکہ سٹیج سیکرٹری کے فرائض چیئرمین سٹڈی سرکل زئید عارف نے انجام دیئے۔ مقررین نے شہدائے شکاگو کو خراج عقیدت پیش کرنے کے ساتھ ساتھ موجودہ عہد میں مزدورتحریک اورمحنت کش طبقے کو درپیش مسائل کے حل کے حوالے سے گفتگو کی، مقررین کا کہنا تھاکہ دنیابھرمیں دو طبقات موجود ہیں ، ایک طبقہ جو محض ایک فیصدسے بھی کم ہے اور پوری دنیا کی دولت اور اقتدار پر قابض ہوتے ہوئے اکثریتی اور محنت فروخت کرنے کے عوض روزگار حاصل کرنے والے طبقے کا استحصال کررہا ہے اور اسی اقتدارکودوا م دینے والے نظام سرمایہ داری کی وجہ سے ہی یہ اقلیتی طبقہ اکثریتی طبقے سے دولت نچوڑ رہا ہے اور دنیابھرمیں موجود وسائل پر قبضے کی خاطرانسانیت کا قتل عام کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں دنیا بھرمیں اس استحصالی طبقے اورانکے نظام کیخلاف جدوجہد کرتے ہوئے اس نظام کو اکھاڑ پھینکنے تک اپنی جدوجہد جاری رکھنی ہو گی اورمحنت کش طبقے کے اندر موجودان کالی بھیڑوں کو بے نقاب کرنا ہوگا جومحنت کش طبقے کی قیادت کا ڈھونگ رچا کرحکمرانوں کی دلالی کرنے اورمحنت کشوں کی امیدوں کی سودے بازی کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم کوئی محنت کش طبقے کے استاد نہیں ہیں اور نہ ہی ہم کوئی اور مخلوق ہیں جومحنت کشوں کا دکھ درد اپنانا چاہتے ہیں، ہم خود محنت کش طبقے سے تعلق رکھتے ہیں اور محنت کشوں کی اولادیں ہی اس طبقاتی اوردقیانوسی نصاب و نظام تعلیم کا ایندھن بن رہی ہیں، انہوں نے کہا کہ ہم اس خطے سے غربت، بھوک، بیروزگاری، جہالت، بیماری، دہشت گردی سمیت ہرطرح کے مسائل کے خاتمے اور سوشلسٹ انقلاب کی فتح تک اپنی ناقابل مصالحت جدوجہد جاری رکھیں گے۔