| رپورٹ: PTUDC لاہور |
پنجاب پروفیسرز اینڈ لیکچرز ایسو سی ایشن (PPLA) کے 2016ء انتخابات کافی اہمیت کے حامل ثابت ہوئے۔ اس کی اہم وجہ گزشتہ سال حکومت کی طرف سے مرے کالج اور گارڈن کالج کی نجکاری کے حوالے سے نوٹیفکیشن کا اجرا تھا۔ اس کے خلاف دونوں کالجز کے طلبہ اور اساتذہ نے بڑے احتجاجی مظاہرے کر کے حکومت کو وقتی طور پر گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیا۔ اس ضمن میں ’اتحاد اساتذہ‘ سے منسلک اساتذہ نے ان تحریکوں میں اہم کردار ادا کیا ۔ ان انتخابات سے پہلے جماعت اسلامی کی ہمدرد دائیں بازو کی تنظیم ’تحریک اساتذہ‘ بہت پروپیگنڈا کر رہی تھی کہ اس بار جیت ان کا مقدر ہو گی۔ لیکن انتخابات کے نتائج کے مطابق ترقی پسند رجحان رکھنے والے ’اتحاد اساتذہ‘ نے بڑے پیمانے پر پنجاب بھر میں کامیابی حاصل کی۔ اب تک کے نتائج کے مطابق تقریباً پورے پنجاب میں اتحاد اساتذہ نے لاہور سمیت مرکزی اور ڈویژن سطح پر کلین سویپ کیا ہے۔ 9 ڈویژنز میں اتحاد اساتذہ نے کامیابی حاصل کی ہے۔ ابھی تک کے نتائج کے مطابق گورنمنٹ سائنس کالج وحدت روڈ کے پروفیسر اور اتحاد اساتذہ پینل کے صدر حافظ الخالق ندیم 1600 ووٹوں سے تحریک اساتذہ کے زاہد شیخ کو شکست دے کر PPLA کے صدر جبکہ خانیوال سے تعلق رکھنے والے شیخ یوسف جنرل سیکرٹری منتخب ہوئے ہیں۔ ان انتخابات میں پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین (PTUDC) کے شانہ بشانہ مزدور جدوجہد میں سرگرم عمل گورنمنٹ مرے کالج سیالکوٹ کے پروفیسر میر الیاس مہر بھاری اکثریت سے PPLA کے انفارمیشن سیکرٹری منتخب ہوئے۔ انتخابات کے نتائج کے بعد PTUDC کے نمائندہ سے بات کرتے ہوئے الیاس مہر نے کہا کہ ہم اساتذہ کی فلاح و بہبود کے لئے جدوجہد جاری رکھیں گے، الاؤنسز کی لڑائی سے کالجز کی نجکاری کے خلاف جنگ تک، کسی جدوجہد میں پیچھے نہیں ہٹیں گے۔