[رپورٹ: کلیم شاد]
26 اکتوبر بروز اتوار، جامپور میں ایک روزہ مارکسی سکول کا انعقاد کیا گیا۔ سکول کا موضوع ’’وادی سندھ کی قدیم تہذیب‘‘ تھا جس پر لیڈ آف کامریڈ ظفر نے دی۔ سیشن کی صدارت شہریار ذوق نے کی۔ ظفر نے اپنی لیڈ آف میں وادی سندھ کی تہذیب پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ انسان کے سماجی ارتقا کے ایک مرحلے پر آکر جب آبادیاں دریاؤں کے کنارے آباد ہونا شروع ہوئیں تو وحشت اور بربریت کے ادوار سے عہد تہذیب تک کا سفر شروع ہوا۔ اس عہد میں انسان نے کھیتی باڑی اور مویشی پالنا سیکھا جو کہ فطرت پر قابو پانے کی طر ف اہم پیش قدمی تھی۔ اس عہد میں دجلہ، فرات اور نیل کے کنارے پر بھی تہذیبوں نے جنم لیا اور ایشیا میں سندھ کے کنارے پر اس وادی کی تہذیب کا آغاز ہوا۔ ہڑپہ، ٹیکسلا اور موہن جو داڑو کی ثقافت اور تعمیرات اس بات کا واضح ثبوت ہیں کہ آج سے ہزاروں سال قبل یہاں دنیا کے ترقی یافتہ اور خوشحال ترین سماج آباد تھے۔ لیڈ آف میں وادی سندھ کی تہذیب کی طبقاتی ساخت اور تاریخی ارتقا پر بھی تفصیل سے روشنی ڈالی گئی جس کے بعد سوالات کی روشنی میں عامر، غضنفر، عا طف، کلیم شاد، مجید پتافی اور کامریڈ روف لنڈ نے بحث کو آگے بڑھایا اور شہریار ذوق نے تمام گفتگو کو سمیٹے ہوئے سکول کا اختتام کیا۔