حیدرآباد میں سرکاری اسکول این جی اوز کو دینے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ

| رپورٹ : ایسر داس |
hyderabad protest against privatization of school by sindh government (3)تعلیم بچاؤ تحریک اور گورنمنٹ اسکول ٹیچرز ایسوسی ایشن کی جانب سے مورخہ 6 اپریل کو اولڈ کیمپس سے حیدرآباد پریس کلب تک حیدرآباد کے چارنامور سرکاری اسکولوں کواین جی اوز کو دینے کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی گئی، شرکا نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر تعلیمی اداروں کی نجکاری سمیت موجودہ صوبائی سیکریٹری تعلیم کی جانب سے این جی اوز کو اسکول دینے کی پالیسی کے خلاف نعرے درج تھے، تمام شرکا نے حکومت کی اس پالیسی کی سخت لفظوں میں مذمت کی اور تحریک کو منظم بنیادوں پر چلانے کا عزم کیا، ریلی اولڈ کیمپس سے چلتے ہوئے جب پریس کلب حیدرآباد پہنچی تو ایک جلسے کی شکل اختیار کرگئی جہاں رہنماؤں نے شرکا سے خطاب کیا۔
hyderabad protest against privatization of school by sindh government (1)خطاب کرتے ہوئے گسٹا حیدرآباد کے صدرضمیر احمد خان نے کہا موجودہ گورنمنٹ حیدرآباد کے ان تعلیمی اداروں کو این جی اوز کے حوالے کررہی ہے جو پہلے سے بہت زیادہ کامیاب اسکول ہیں، سندھ حکومت نے تعلیمی اداروں کا بیڑا غرق کردیا ہے اور این جی اوز کو دینے کا مقصد بھی بیرون ممالک سے حاصل ہونے والی امدادی رقم کو ہڑپ کرنا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ ہم اس عمل کے خلاف نہ صرف لڑ رہے ہیں بلکہ ہر محاذ پر ان حکمرانوں کی پالیسیوں کی مذمت کرتے ہوئے خود کو منظم کریں گے اور مطالبات کی منظوری تک مسلسل لڑتے رہیں گے، دیگر خطاب کرنے والے رہنماؤں میں نعیم نورانی، سجاد خان، حبیب قریشی، وسیم راجپوت، حکیم سید عرفان علی، میڈم انعم، آصف قائم خانی، عامر جوکھیو، یونس محمد صالح، عبدالجبار، عطیہ قریشی، فردوس ناصر، محمد خان شامل تھے جنہوں نے کہا کہ صوبائی تعلیمی سیکریٹری تعلیم کو تباہ کرنا چاہتے ہیں، نامور اسکولوں کو این جی اوز کو دیا جارہا ہے جبکہ لاتعداد سکول بنیادی سہولیات سے یکسر محروم ہیں، فعال اسکولوں کو (جن میں تمام سہولیات موجودہ ہیں) این جی اوز کو دینے کا مقصد فنڈز کو این جی اوز کے ساتھ مل کر ہڑپ کرنا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مسلسل سیاسی، سماجی تنظیموں کی جانب سے احتجاج کے باوجود بھی حکومت کی مجرمانہ خاموشی حیران کن ہے، حیدرآباد کے شہری کسی بھی صورت میں تعلیم کی بربادی کے اقدامات کو برداشت نہیں کریں گے اور احتجاج کے دائرے کو مزید وسیع کریں گے اور ہر محاذ پر شدید مزاحمت کریں گے ۔
hyderabad protest against privatization of school by sindh government (4)آخر میں پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین (PTUDC) کے رہنما راہول نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت کے ان اقدامات کا بنیادی مقصد نجکاری کے لئے راہ ہموار کرنا ہے، جس طرح صحت کی سہولیات کو عوام سے چھینا گیا ہے اس کی شروعات بھی بیسک ہیلتھ یونٹس کو این جی اوز کے حوالے کرنے سے کی گئی تھی اور آج یہ ان تعلیمی اداروں کی بھی اسی طرح نجکاری کرکے عوام سے یہ بنیادی حق چھیننا چاہتے ہیں، اگر حکومت اداروں کو چلانے کے قابل نہیں ہے تو اسے چاہئے کہ استعفیٰ دے اور گھر جائے، آج پاکستان میں اکثریت ایسے بچوں کی ہے جو اسکول ہی نہیں جاسکتے، طبقاتی تعلیمی نظام کی وجہ سے تعلیم اتنی مہنگی ہوچکی ہے کہ ایک عام فرد اسے حاصل نہیں کرسکتا، دوسری طرف جن تمام اسکولوں کو این جی اوز کو دیا جارہا ہے وہ حیدرآباد کے ان علاقوں میں ہیں جہاں اکثریت انتہائی غریب گھرانوں کی ہے اور وہاں تعلیم حاصل کرنے والے بچے بھی انہی گھرانوں سے تعلق رکھتے ہیں جو اسکول کے بعد کام کرتے ہیں اور گزر بسر چلاتے ہیں، ان تمام اسکولوں کو این جی اوز کو دینے اور ان پر فیس لگانے سے آنے والے دنوں میں یہ بچے بھی تعلیم کے حق سے محروم ہو جائیں گے، ہمیں ان تمام عوام دشمن سرکاری کارروائیوں کے خلاف سخت لڑائی کا آغاز کرنا ہوگا اور تمام اداروں کی جدوجہد آپس میں جوڑتے ہوئے تحریک کو مزید منظم کرنا ہوگا اور نہ صرف ان اداروں کو نجکاری سے بچانا ہے بلکہ طبقاتی تعلیمی نظام کو ختم کرتے ہوئے تعلیم کو ہر سطح پر مفت فراہم کرنا ہوگا۔