رپورٹ: سنگین باچا
انقلاب روس کے سو سال مکمل ہونے پر لیون ٹراٹسکی کی شہرہ آفاق تصنیف’ انقلابِ روس کی تاریخ ‘کے اردو ترجمہ کی ملک گیرتقاریب رونمائی کے سلسلے میں مورخہ 19 دسمبر کو پشاور پریس کلب میں طبقاتی جدوجہد پبلی کیشنز، انقلابی طلبہ محاذ (RSF) اور پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین (PTUDC) کے زیر اہتمام ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ پروگرام کا آغاز دن 3 بجے ہوا جس میں پشاور سمیت خیبر پختونخواہ کے مختلف علاقوں سے محنت کشوں اور نوجوانوں نے شرکت کی۔ سٹیج سیکرٹری کے فرائض غفران احد نے ادا کئے۔ پروگرام میں ایشین مارکسسٹ ریویو کے ایڈیٹر ڈاکٹرلال خان، پختونخواہ اولسی تحریک کے رہنما سید عالم محسود، عوامی ورکرز پارٹی کے مرکزی چیئرمین فانوس گجر، پیپلز پارٹی کے رہنما طاہر عباس، مزدورکسان پارٹی کے چیئرمین افضل شاہ خاموش ، نیشنل پارٹی کے صوبائی آرگنائزر مختار باچا اور پشاور یونیورسٹی کے پروفیسر اعجاز خٹک نے اظہار خیا ل کیا۔
مقرین نے اس کتاب کے ترجمہ کو ایک تاریخی کامیابی گردانا او ر امید ظاہر کی کہ یہ کتا ب پاکستان میں انقلابی عمل میں ایک اہم کردار ادا کرے گی۔ اس کے علاوہ تاریخی پس منظرکی روشنی میں روس کے انقلاب سے جوڑتے ہوئے پاکستان کے حالات کا تجزیہ کیا گیا کہ کس طرح ان دونوں ممالک کی تاریخ میں کافی چیزیں مماثل ہیں ا ور یہی وجہ ہے کہ پاکستان میں انقلاب کی کامیابی کے لئے روس کے انقلاب سے سبق سیکھنا چاہئے۔ ڈاکٹر لال خان نے اختتامی کلما ت ادا کرتے ہوئے کہا کہ اس کتاب کو شائع کرنے کا مقصد جہاں انقلابِ روس کو خراج تحسین پیش کرنا ہے وہاں آنے والی نسلوں کو نظریاتی ہتھیاروں سے لیس بھی کرنا ہے۔ اس نظریاتی اساس کو بروئے کار لاتے ہوئے یہی نسل آنے والی طوفانی تحریکوں کو درست نظریات ، طریقہ کار اور لائحہ عمل دے کر سوشلسٹ انقلاب کے ذریعے سرمایاداری کا تختہ گرائے گی اورانسانت کو بربریت سے نجات دلائے گی۔