اسلام آباد: ٹراٹسکی کی کتاب ’انقلاب روس کی تاریخ‘ کے اردو ترجمے کی تقریب رونمائی

رپورٹ: PTUDC شمالی پنجاب

مورخہ 10 دسمبر 2017 ء کو نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں انقلاب روس کے صد سالہ جشن کے حوالے سے طبقاتی جدوجہد پبلیکیشنز کی طرف سے شائع کردہ لیون ٹراٹسکی کی شہرہ آفاق تصنیف ’’انقلاب روس کی تاریخ‘‘ کے اردو ترجمہ کی تقریب رونمائی منعقد کی گئی۔ تقریب کا آغاز دن 2 بجے ہواجس میں اسلام آباد سمیت شمالی پنجاب کے مختلف علاقوں سے محنت کشوں اور نوجوانوں نے شرکت کی۔ اس موقع پر پمز نرسنگ ایسوسی ایشن ،آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ اتھارٹی، واپڈاہائیڈرویونین، پی آئی اے، ریلوے، ایپکا اور دیگر اداروں کے محنت کشوں اور مزدور رہنماؤں کے علاوہ وکلا اور صحافی حضرات کی بڑی تعداد موجود تھی۔ مجموعی طور پر 200 سے زائد لوگوں نے تقریب میں شرکت کی۔ اس موقع پر طبقاتی جدوجہد پبلیکیشنز کی جانب سے سٹال بھی لگایا گیا جس میں شرکا نے خصوصی دلچسپی ظاہر کی اور ’انقلاب روس کی تاریخ‘ کتاب کی 25 کاپیاں فروخت ہوئیں۔ انقلابی طلبہ محاذ (RSF)، جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن (JKNSF) اور پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین (PTUDC) نے مشترکہ طور پر اس پروگرام کی میزبانی کے فرائض سر انجام دئیے۔ تقریب میں ایشین مارکسسٹ ریو یو کے ایڈیٹر ڈاکٹر لال خان، معروف ادیب و کالم نگار اشفاق سلیم مرزا، معروف سماجی و سیاسی کارکن ڈاکٹر فرزانہ باری، کالم و ڈرامہ نگار عامر رضا، صدر پیپلز یونٹی راولپنڈی رمضان لغاری، سینئر ریسرچ فیلو قائد اعظم یونیورسٹی ڈاکٹر ساجد اعوان، صدر پاکستان پیپلز پارٹی ٹیکسلا ملک نجیب الرحمن، سیکرٹری جنرل پاکستان ورکر فیڈریشن ظہور اعوان اور کتاب کے مترجم عمران کامیانہ نے انقلابِ روس اور کتاب پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ سٹیج سیکرٹری کے فرائض جوائنٹ سیکرٹری پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین ڈاکٹر چنگیز ملک نے ادا کئے۔

مقرین نے انقلاب روس کی تاریخ کے تناظر میں پاکستان کے حالات پر بات رکھی۔ مقررین نے کہا کہ انقلاب سے پہلے روس کے حالات اور پاکستان کے موجودہ حالات میں بہت حد تک مماثلت پائی جاتی ہے۔ روس میں انقلابی قیادت نے مارکسی بنیادوں پر پورے روسی سماج کا ڈھانچہ بدل کے رکھ دیا اور مارکسی نظریات کو کتابوں سے نکال کر عملی میدان میں پرکھا گیا اور ثابت کیا گیا کہ کس طرح مارکسی نظریات کی بنیادپردرست تنظیمی حکمت عملی کے ذریعے تاریخ کا دھارا بدلا جا سکتا ہے اور نسل انسانی کے مسائل کا خاتمہ کیا جا سکتاہے۔ ٹراٹسکی نے انقلابی عمل کے دوران نہ صرف ٹھوس بنیادوں پر مارکس کے نظریات کو روسی سماج پر منطبق کیا بلکہ ان نظریات کی بنیاد پر مستقبل کا تناظر بھی دیا۔ ڈاکٹر لال خان نے اختتامی کلمات ادا کرتے ہوئے کہا کے اس کتاب کو چھاپنے کا مقصد جہاں انقلاب روس کو خراج تحسین پیش کرنا ہے وہاں نئی نسلوں کو انقلابی نظریات سے مسلح کرنا بھی ہے۔ یہی نسل آنے والے طوفانی واقعات میں انقلابی تحریکو ں کو درست نظریات، طریقہ کار اور لائحہ عمل دے کر نسل انسانی کو سرمایہ دارانہ نظام کی بربریت سے نجات دلائے گی۔