آج مورخہ 17 کو فروری ینگ ڈاکٹرز اور حکومت پنجاب کے درمیان کامیاب مذاکرات کے بعد ینگ ڈاکٹرز نے بھوک ہڑتال کے خاتمے کا اعلان کر دیا۔ مذاکرات میں حکومت پنجاب نے ینگ ڈاکٹرز کو یقین دہانی کروائی کہ عوام کے لئے مفت ادویات اور علاج کے ساتھ ساتھ ان کے دیگر مطالبات پورے کئے جائیں گے۔ اس ضمن میں ایک 6 رکنی مشاوراتی کمیٹی کا قیام عمل میں لایا گیا ہے جس میں تین ڈاکٹرز اور تین حکومتی ارکان شامل ہیں۔ علاوہ ازیں حکومت نے ڈاکٹروں کے خلاف انتقامی کاروائیاں بند کرنے کا وعدہ کیا ہے اور برطرف کئے ڈاکٹرز کو بحال کرنے اور کسی قسم کی محکمانہ کاروائی نہ کرنے کی یقین دہانی بھی کروائی ہے۔ مذاکرات کے دوران حکومتی نمائندگان نے اس بات کا اعتراف کیا کہ ہسپتالوں کی حالت حقیقی طور پر ناگفتہ بہ ہے اور غریب عوام کو علاج کی مناسب سہولیات میسر نہیں ہیں اور اس سلسلے میں ینگ ڈاکٹرز کے مطالبات بالکل جائز ہیں۔
بھوک ہڑتالی کیمپ کے اختتام پر ڈاکٹر حامد بٹ نے پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کیمپین (PTUDC) کے نمائندے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ غریب مریضوں کو مفت علاج کی فراہمی کے لئے ان کی جدوجہد ختم نہیں ہوئی بلکہ جاری ہے، انہوں نے کہا کہ ینگ ڈاکٹرز کی طرح مزدور طبقے کی دوسری تنظیموں اور ٹریڈ یونینوں کو بھی عوام اور محنت کشوں کے حقوق کی آواز بلند کرنی چاہئے تاکہ یہ بات واضح ہو سکے کہ قومی اداروں کی بگڑتی ہوئی صورتحال کی اصل ذمہ دار حکومت ہے، نہ کہ ان اداروں کے ملازمین اور محنت کش۔