ہم محنت کش جگ والوں سے . . .

ہم محنت کش جگ والوں سے جب اپنا حصہ مانگیں گے
اک کھیت نہیں اک دیش نہیں ہم ساری دنیا مانگیں گے

یہاں ساگر ساگر موتی ہیں، یہاں پربت پربت ہیرے ہیں
یہ سارا مال ہمارا ہے، ہم سارا خزانہ مانگیں گے

جو خون بہا جو باغ اجڑے، جو گیت دلوں میں قتل ہوئے
ہر قطرے کا ہر غنچے کا ہر گیت کا بدلہ مانگیں گے

یہ سیٹھ بیوپاری رجواڑے دس لاکھ تو ہم دس لاکھ کروڑ
یہ کتنے دن امریکہ سے جینے کا سہارا مانگیں گے

جب تبدیلی ہوجائے گی، جب سب جھگڑے مٹ جائیں گے
ہم ہر اک دیش کے جھنڈے پر اک لال ستارہ مانگیں گے!