[رپورٹ: PTUDC بہاولپور]
گلستان ٹیکسٹائل ملز کے مزدوروں نے گذشتہ چار ماہ سے تنخواہیں نہ ملنے پر چوک فوارہ ہائی کورٹ بہاولپور بنچ کے سا منے احتجا جی مظاہرہ کیا۔ محنت کشوں سے خطا ب کرتے ہو پاکستان ٹریڈ یو نین ڈیفنس کمپئین (PTUDC) کے رہنما جلیل الرحمان منگلا نے کہا کہ گلستان ٹیکسٹائل کے مالکان اسی مل سے منافع کما کر اب بیس ملوں کے مالک بن چکے ہیں مگر ابھی بھی ان کی ہوس کم نہیں ہوئی۔ ٹیکسٹائل ملز کے پندرہ سو محنت کشوں کی تنخواہیں جو گذشتہ چار ماہ سے دبا رکھی ہیں اور محنت کشوں کے گھروں میں فاقوں کے ڈیرے ہیں۔ تنخواہ دینے کی بجائے مالکان، انتظامیہ اور اپنے ٹاؤٹوں کے ذریعے محنت کشوں کوڈرا دھمکا رہے ہیں۔ یہاں تک ریاستی مشینری بھی محنت کشوں کو حقوق دلا نے کی بجائے سر مایہ داروں کی چمچہ گیری اور جی حضوری میں مصروف ہے۔ اس موقع پر گلستان ٹیکسٹائل ملز کے محنت کشوں نے ضلعی اور مل انتظامیہ کو تنخواہوں کی ادائیگی کے لئے چو بیس گھنٹوں کاوقت دیا، بصورت دیگر جی ٹی روڈ بند کر کے دھرنا دیا جائے گا۔ اس موقع پر کا مریڈ یاسر ارشاد نے کہا بالواسطہ ٹیکسوں کے ذریعے حکمران عوام کی رہی سہی جمع پو نجی لوٹ رہے ہیں جبکہ دولت مند افراد پرٹیکس نہ ہو نے کے برابر ہے۔ سرمایہ دار اپنے پر لگنے والا ٹیکس آگے صارف پر ڈال دیتا ہے جس سے مہنگائی بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرمایہ داری کی اس ذلت سے چھٹکارے کا واحد راستہ طبقاتی جدوجہد اور سوشلسٹ انقلاب ہے۔ اس موقع پر مزدور رہنماؤں، محنت کشوں اور PTUDC کے کامریڈز نے تنخواہوں کی ادائیگی نہ ہونے تک احتجاج کا سلسلہ جاری رکھنے کا عزم کیا۔