[رپورٹ: PTUDC فیصل آباد]
مغل کون ڈائنگ فیکٹری شالیمار پارک ڈی ٹائپ کالونی فیصل آباد میں بوائلر پھٹنے سے ایک مزدور جس کا نام غلام مصطفٰی اور عمر 20 سال تھی جھلس کر ہلاک ہو گیا۔ مرنے والا مزدور اپنے والدین کا اکلوتا بیٹا تھا۔ اس کا بوڑھا باپ سائیکلوں کی ورکشاپ میں مزدور ہے۔ فیکٹری مالک کا نام نثار احمد ہے۔ اس نے پوچھنے پر بتایا کہ میری فیکٹری میں مزدوروں کی کل تعداد 7 ہے۔ یہ باتیں اس نے متوفی غلام مصطفٰی کے گھر پر بتائیں۔ اس کے بعد پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین (PTUDC) کی ٹیم جائے وقوعہ، یعنی فیکٹری پہنچی۔ وہاں بہت سے محنت کش جمع تھے اور شدید غم و غصے کا اظہار کر رہے تھے۔ لوگوں سے پوچھنے پر معلوم ہوا کہ مزدور فیکٹری میں دو شفٹوں میں کا م کرتے ہیں جن کی تعداد تقریباً 45 ہے۔ مالک نے مزدوروں کی تعداد اوراپنا نام متوفی غلام مصطفٰی کے گھر پر غلط بتایا تھا۔ فیکٹری میں موجودبوسیدہ بوائلر اتنی شدت سے پھٹا کہ زمین کے اندر 5 فٹ سے زیادہ کی گہرائی میں دھنس گیااور مزدور غلام مصطفٰی موقع پر جھلس کر مر گیا۔ فیکٹری کی چھت، جو متفرق کمپارٹمنٹس میں تقسیم تھی، اڑ گئی اور فیکٹری زمین بوس ہوگئی۔ عمارت کی چھت کا ملبہ ارد گرد کے گھروں کی چھتوں اور صحنوں میں جا گرا۔ زخمی ہونے والا دوسرا مزدور شکیل احمد ہے جس کا جسم بری طرح جھلس گیا ہے اس کے بچنے کے امکانات مخدوش ہیں۔ مالک نے بتایا تھا کہ مزدور شکیل احمد کا جسم 20 فیصد جلا ہے جبکہ لوگوں سے ملنے اور مزدور کا پتا لینے پر معلوم ہوا کہ مزدور کا جسم 40 فیصد سے زیادہ جھلس چکا ہے۔ شروع شروع میں قرب و جوار میں موجود لوگوں نے معلومات دینے سے انکا ر کیا اور گھبراہٹ کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ پرنٹ میڈیا کے لوگ آتے ہیں اور مالک میڈیا والوں کا منہ بند کروا کر بھیج دیتے ہیں اور بعد میں ہمیں دھمکیاں دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آپ بھی ایسا ہی کچھ کریں گے تو PTUDC کے کامریڈز نے اپنا تعارف کروایا جس کے بعد مزدوروں نے مذکورہ بالا تمام معلومات فراہم کیں۔ PTUDC کے وفد نے تمام محنت کشوں کے ساتھ مکمل اظہار یکجہتی کیا اور متعلقہ سرمایہ دار کو کیفر کردار تک پہنچانے میں اپنا کردار ادا کرنے کی یقین دہانی کروائی۔