[رپورٹ: برطرف سی ایس ڈی ملازمین، سی ایس ڈی ہیڈ آفس، آر اے بازار راولپنڈی]
ایسے موقع پر جب تمام ملازمین نے عید پر اپنے بچوں کے لئے کپڑے خریدنے تھے اس وقت ظالم انتظامیہ نے پاک فوج کے کنٹین سٹور ڈیپارٹمنٹ سی ایس ڈی کے 130 ملازمین کو جبری طور پر برطرف کر دیا گیا۔ جبکہ تمام ملازمین حاضر تھے اُن کے ہاتھوں میں ریٹائرمنٹ لیٹر زبردستی تھما دیئے گئے۔ 7 اگست2012ء کو ہم سب ملازمین کو سروس سے برطرف کر دیا گیا۔اور بتایا گیا کہ کل سے آپ ڈیوٹی پر نہیں آئیں گے یہ خبر ملازمین پر بم بن کر گری۔ اور تمام ملازمین سراپا احتجاج ہو گئے۔کیونکہ130 ملازمین کو بر طرف کرنے کی وجہ نہیں بتائی گئی۔ ان میں ملازمین کی مدت ملازمت 5 سال سے 30 سال ہے۔ اور تمام CSD ملازمین60 سال کی عمر تک سروس کرنے کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔جو کہ گورنمنٹ کا قانون ہے۔ لیکن ہمیں انصاف نہیں مل رہا۔ظالموں سے جب حق کی بات کرتے ہیں تو کہتے ہیںیہ پرائیویٹ ادارہ ہے۔ جب پرائیویٹ حقوق کی بات کرتے ہیں تو کہتے ہیں کہ یہ فوج کا ادارہ ہے۔ہم کس کے ہاتھ پر اپنا لہو تلاش کریں؟
پرائیویٹ ادارے اپنے ملازمین کو تین سال کی مدت ملازمت پوری کرنے کے بعد گاڑی گھر لے جانے نہیں دیتے یہاں تو (ریٹائرڈ) فوجی افسران ہر تین سال کے لئے آتے ہیں اور جاتے وقت سرکاری گاڑی ساتھ لے جاتے ہیں کوئی پوچھنے والا نہیں۔کس پرائیویٹ ادارے کا ٹیکس معاف ہے؟مگر CSD سرکاری ادارہ ہونے کی وجہ سے اس کا ٹیکس معاف ہے؟اور کون سے پرائیویٹ ادارے کی گاڑی پر سبز نمبر پلیٹ استعمال ہوتی ہے؟لیکن CSD سرکاری ادارہ ہونے کی وجہ سے گاڑیوں پر سبز نمبر پلیٹ استعمال ہوتی ہے۔
کون ساپرائیویٹ ادارہ سرکاری زمین اور بلڈنگ استعمال کرتا ہے؟ لیکن CSD تمام سرکاری پراپرٹی استعمال کرتا ہے۔سی ایس ڈی ادارہ MES میں بل جمع کرواتا ہے۔ بجلی اور گیس کے بل کی ادائیگی بھی MES میں TR بل کے تحت ادا ہوتی ہے۔کون سا ایسا پرائیویٹ ادارہ ہے جس کا حاضر سروس جنرل بورڈ کا انچارج ہے؟لیکن CSD کا مالک حاضر سروس جنرل QMG ہے۔ لیکن اسکا Audit پرائیویٹ کمپنی سے کروایا جاتا ہے۔ پورے ملک میں 140 سٹورز ہیں۔ جن پر ملازمین کی تعداد 2500 ہے۔ یہ تمام ملازمین گزشتہ 5 سال تنخواہ میں اضافے کا مطالبہ کر رہے تھے۔ جبکہ Management نے ملازمین کو برطرف کردیا۔ جبکہ گورنمنٹ ہر سال تنخواہ میں اضافہ کرتی ہے۔ لیکن CSD نے گزشتہ 5 سال میں ایک دفعہ بھی تنخواہ میں اضافہ نہیں کیا۔
ہمارے تمام انصاف کے راستے بند کر دئیے گئے۔ ایک طرف 130 ملازمین کی روزی ختم کی جا رہی ہے اور دوسری جانب اعلیٰ عہدوں پر تقریبا 20 سے 25 ریٹائرڈ فوجی افسر اس ادارہ میں نئی(Appointment) ہو کر آئے۔ جن کی تنخواہیں60,000 سے لے کر 150,000 تک متعین کی گئی۔ اس کے علاوہ گاڑیوں اور پٹرول کی سہولت فری مہیا کی گئی ہے۔
سب سے پہلے ضروری ہے کہ اس ادارے کی حقیقت واضح کی جائے کہ یہ کس کے تحت آتا ہے تا کہ معلوم ہو سکے کہ یہ ادارہ کن قوانین کے تحت کام کر رہا ہے۔اور(ISPR ) سے اس کی تفصیل لی جائے۔ہم 130 ملازمین جن کو زبردستی برطرف کیا گیا ہے پاکستان کے محنت کش طبقے سے فوری مدد کی اپیل کرتے ہیں تا کہ ہمارے ساتھ انصاف ہو سکے اور ہم با عزت طور پر اپنی سروس پر بحال ہو سکیں۔ ہم اپنی ملازمت کی بحالی کی جدوجہد جاری رکھیں گے۔
پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین سی ایس ڈی کے جبری برطرف ملازمین کی مکمل حمایت کرتی ہے اور ان کی بحالی کی جدوجہد میں ان کے شانہ بشانہ شامل ہو گی۔