[رپورٹ: کامریڈ ثاقب]
زندگی کی تلخ حقیقتوں اور سرمایہ دارانہ نظام کے جبر کے خلاف ایک طویل اور پر عزم لڑائی لڑنے کے بعد ہمارے انتہائی مخلص اور دیرینہ ساتھی کامریڈ مصطفی ہم سے ہمیشہ ہمیشہ کے لیے بچھڑ گئے، لیکن اپنی نظریاتی جدوجہد کے نقوش مشعل راہ کے طور پر چھوڑ گئے۔ ان کی طویل، انتھک اور بے لوث جدوجہد کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے حلقہ یاراں واہ کینٹ، بے روزگار نوجوان تحریک (BNT)، پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین (PTUDC)، انجمن ادب پوٹھو ہار واہ کینٹ، پی پی پی وطن دوست فورم اور انڈس ٹور کلب کے دوستوں نے ایک مشترکہ تعزیتی ریفرنس 16 مئی 2014 کو فیض احمد فیض ہال واہ کینٹ میں شام 6 بجے منعقد کیا۔ تعزیتی ریفرنس کی صدارت پیپلز پارٹی تحصیل ٹیکسلا کے صدر جناب ملک نجیب الر حمن ارشد نے کی۔ مہمانان گرامی میں کامریڈ مصطفی کے بھائی غلام مرتضی رانا اور بیٹا زبیر رانا، PTUDC کے مرکزی جنرل سیکٹری کامریڈ چنگیز ملک، POF کلریکل ایسو سی ایشن کے صدر شاہد انور، واپڈا ہائیڈرو الیکٹرک ورکرز یونین اٹک زون کے چیئر مین ثمر شاہ اور جنرل سیکٹری رحیم شاہ، وطن دوست فورم کے صدر ملک آصف اور انجمن ادب پوٹھو ہار کے سرپرست اعلی راجہ منور آسی شامل تھے۔ پروگرام میں سٹیج سیکٹری کے فرائض معروف شاعر اور PTUDC ٹیکسلا کے راہنما کامریڈ مظہر حسین سید نے ادا کئے۔ مقررین میں ارشد کمال، کامریڈ شاہد، پی او ایف کلریکل ایسو سی ایشن کے سابقہ صدر نصراللہ، ارشد بٹ، شاہجہاں سالف اور راجہ اعجاز(انڈس ٹور کلب) شامل تھے۔
مقررین نے کامریڈ مصطفی کی زندگی کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالی اور ان کی نظریاتی پختگی، سماجی خدمات اور ادبی ذوق کو شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ کامریڈ مصطفی نے اپنی ساری زندگی مزدور طبقے کے مسائل اور اذیتوں کے حل کے لیے طبقاتی جدوجہد کے نظریات کی ترویج اور سوشلسٹ انقلاب کے لئے انقلابی پارٹی کی تعمیر کے لیے وقف کر دی۔ سوویت روس کے انہدام کے بعد بہت سے پرانے انقلابی مایوسی کی دلدل میں جا گرے تھے لیکن کامریڈ مصطفی نے مایوسی کو دھتکارتے ہوئے مارکسزم کے نظریات پر اپنے یقین کو مزید پختہ اور غیر متزلزل بناتے ہوئے اپنی جدوجہد کو جاری رکھا اور نئے ساتھیوں کو اپنی جدو جہد میں شامل کرتے رہے۔ ان کا عزم حوصلہ اور یقین ہمارے لیے ایک روشن مثال ہے۔ اگر ہم صحیح معنوں میں ان کو خراج تحسین پیش کرنا چاہتے ہیں تو ان کی اس جدوجہد کو درست بنیادوں پر آگے بڑھاتے ہوئے سوشلسٹ انقلاب کے ذریعے سرمایہ دارانہ نظام کو جڑ سے اکھاڑنا ہو گا۔ اس نظام کی ذلتوں سے نجات کا یہی واحد اور ممکنہ حل ہے جو کامریڈ مصطفی اور ہم سب کو سرخرو کر سکتا ہے۔
PTUDC کے مرکزی جنرل سیکٹری کامریڈ چنگیز ملک نے کہا کہ کامریڈ مصطفی اور ان جیسے بہت سے دوست ہمارے لیے قابل تقلید ہیں۔ انہوں نے جس طرح نئے دوستوں کی حوصلہ افزائی کی ہے اور سچے اور حقیقی انسانی رشتوں کو نظریاتی بنیادوں پر استوار کیا ہے وہ ہمارے روشن اور شاندار مستقبل کی نوید ہے۔ کامریڈ مصطفی کے بھائی غلام مرتضی رانا نے تمام دوستوں کی اس کاوش کو سراہا اور کہا کہ ان کی زندگی میں اگرچہ ان کے ساتھ بہت بحثیں ہوتی رہیں لیکن ہمیں نہیں معلوم تھا کہ وہ اس قدر مضبوط نظرئیے کے علمبردار ہیں۔ آج ہمیں ان پر فخر محسوس ہو رہا ہے۔ ان کی کمی تو پوری نہیں ہو سکتی لیکن ان کی جدو جہد کو آگے بڑھا کر ان کی یادوں کو تازہ ضرور کرتے رہیں گے۔
کامریڈ مصطفی کے دیرینہ ساتھی اور POF کلریکل ایسو سی ایشن کے صدر شاہد انور نے کہا کہ انکی تیس سالہ رفاقت میں، میں نے ایک بار بھی ان کو لمحہ بھر کے لیے مایوس نہیں دیکھا۔ وہ ہمیشہ پر امید رہتے تھے اور بڑے بڑے مسائل کو بھی آسانی سے قابو کر لیتے تھے۔ آج ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم ان کے نظریات کو سمجھیں اور تمام تر تعصبات اور تقسیموں کو بالائے طاق رکھتے ہوئے طبقاتی یکجہتی کو فروغ دیں تا کہ سرمایہ دارانہ جبر کے خلاف ایک فیصلہ کن لڑا ئی کی تیاری کر سکیں۔
پیپلز پارٹی تحصیل ٹیکسلا کے صدر ملک نجیب الر حمن ارشد نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ کامریڈ مصطفی ایک نظریاتی کارکن، دلیر اور ملنسار انسان تھے۔ جب تک سرمایہ دارانہ نظام قائم ہے مزدوروں کا کوئی ایک بھی مسئلہ حل نہیں ہو گا، لہذا ہمیں انقلابی نظریات کوسمجھنے اور عملی جامہ پہنانے کی ضرورت ہے۔ اسی صورت میں ہی کامریڈ مصطفی اور ان جیسے بے شمار لوگوں کی قربانیوں اور جدوجہد کا قرض چکایا جاسکتا ہے۔