دادو: کامریڈ ابرارالحسن ہیسبانی کی یاد میں تعزیتی ریفرنس

رپورٹ: کامریڈ ضیا

مورخہ 21 جنوری 2018ء کو دادو میں طبقاتی جدوجہد کی جانب سے کامریڈ ابرار الحسن ہیسبانی کی سعودی عرب میں روڈ حادثے میں وفات پر ایک تعزیتی ریفرنس رکھا گیا جس میں کامریڈ ابرار کے عزیز و اقارب اور دیگر ساتھیوں نے شرکت کی۔ اس موقع پر کامریڈ ابرار کے بڑے بھائی اظہار ہیسبانی، پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین کے صوبائی صدر کامریڈ انور پنہور اور بے روزگار نوجوان تحریک کے رہنما اعجاز بگھیو نے خطاب کیا۔ کامریڈ صدام خاصخیلی نے سٹیج سیکرٹری کے فرائض سرانجام دئیے۔ کامریڈ اعجاز بگھیو نے اپنے خطاب میں کہا کہ کامریڈ ابرارالحسن ہماری جدوجہد کا ایک باوفا ساتھی تھا اپنے روزگار کے سلسلے میں جب سعودی عرب گیا تو وہاں بھی اپنی خاندانی ذمہ داریوں کے ساتھ ساتھ انقلابی مقصد سے نہ ہٹا اور ہر ماہ باقاعدہ تنظیم کو ایک دن کی اجرت دیتا رہا۔ ہم کامریڈ ابرار کی موت کوایک روڈ حادثہ نہیں کہتے۔ یہ موت اس ظالم سرمایہ دارانہ نظام کے بوسیدہ اور غیر منصوبہ بندی پر مبنی ٹریفک نظام کے نتیجے میں ہوئی ہے۔ سفاک سرمایہ دار طبقے کی طرف سے مزدور طبقے کی ہیلتھ اور سیفٹی پر بہت کم بجٹ خرچ کرنے کے نتیجے میں ایسی اموات اور حادثے روز کا معمول بن چکے ہیں۔ کامریڈ کی موت کا بدلہ اس ظالم سرمایہ دارانہ نظام کو ختم کرکے ایک بہتر سوشلسٹ نظام سے لیا جا سکتا ہے۔ اس کے بعد کامریڈ ابرار کے بھائی اظہار ہیسبانی کو خطاب کے لیے مدعو کیا گیا جس نے کامریڈ ابرار کی ذاتی زندگی پر بات کی اور اس کے خلوص اور شفقت کے واقعات سنائے جس کو سن کر شرکا کے آنکھوں میں آنسو آ گئے۔ آخر میں کامریڈ انور کو خطاب کے لیے مدعو کیا گیا جنہوں نے کہا کہ کامریڈ ابرا رالحسن انقلاب کا ایک سچا اور عظیم سپاہی تھا جو آج ہم میں نہیں ہے۔ مگر اس کی جدوجہد ہمیں یہ درس دیتی ہے کہ انقلاب کے سچے سپاہی سرحدوں کے محتاج نہیں ہوتے۔ وہ جہاں بھی ہوتے ہیں انقلاب کے لیے جیتے ہیں۔ کامریڈ کی جدوجہد رائیگان نہیں جائیگی۔ کامریڈ ابرار کو جس روزگار کی تنگی کی وجہ سے یہ ملک چھوڑنا پڑا اس کا بدلہ سوشلسٹ انقلاب کر کے ہی لیا جا سکتا ہے جس کے نتیجے میں یہاں بے روزگاری، بھوک، بدحالی، ذلت، معاشی عدم مساوات کا ہمیشہ ہمیشہ کے لیے خاتمہ ہو جائیگا۔