ملتان میں بالشویک انقلاب کی سالگرہ کے موقع پر تقریب

[رپورٹ: PTUDC ملتان]
بالشویک انقلاب کی 95ویں سالگرہ کے موقع پر پاکستان ٹریڈیونین ڈیفنس کمپئین کے زیر اہتمام 12 نومبر بروز سوموار کو ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں 45 سے زائد طلبہ اور محنت کشوں نے شرکت کی۔ کامریڈ ذیشان شہزاد نے بالشویک انقلاب کی تاریخ اور موجودہ عہد کے تقاضوں پر مفصل لیڈ آف دی جبکہ چیئر کے فرائض کامریڈ اسلم انصاری نے ادا کیے۔ کامریڈ ذیشان نے لیڈ آف دیتے ہوئے کہا کہ انقلابات تاریخ کا انجن ہوا کرتے ہیں۔ جب ایک نظام سماج کو کچھ دینے اور آگے بڑھانے سے قاصر ہو جاتا ہے تو ایسے میں انقلابات جنم لیتے ہیں اور تاریخ کو آگے کی جانب بڑھاتے ہیں۔ 1917ء کا بالشویک انقلاب بھی ایسی ہی کیفیت میں ہوا، جس کا آغاز 8 مارچ کو خواتین کے عالمی دن کے موقع پر ہونے والے محنت کش خواتین کے مظاہروں سے ہوا تھا۔ اس انقلاب کی سب سے بڑی خوبی یہ تھی کہ اس کی قیادت ایک لینن اسٹ مارکسسٹ پارٹی نے کی جس نے انقلاب کو عالمی سوشلزم کے نظریات پر آگے بڑھایا۔ بالشویک انقلاب نے روس جیسے پسماندہ ملک کومنصوبہ بند معیشت کی بدولت دنیا کی دوسری بڑی عالمی طاقت بنا دیا۔ انقلاب کے دوران مزدوروں کی کمیٹیاں(سوویتیں) قائم ہوئیں اور مزدور ریاست کا قیام عمل میں لایا گیا۔ لیکن معروضی دباؤ کی وجہ سے افسر شاہی نے پنپناشروع کر دیا اور سٹالن اسٹ قیادت میں بالشویکوں کا بڑے پیمانے پر قتل عام کیا گیا۔ اسی طرح بالشوازم کے استاد لیون ٹراٹسکی کو وطن بدر کردیا گیااور انقلاب کو ایک ملک کی سرحدوں میں مقید کردیا گیاجس سے سٹالن اسٹ افسر شاہی مزید مضبوط ہوئی۔ سٹالنزم ابھی آخر کار 1991ء میں انہدام کا شکار ہو گیا۔ لیکن مزدوروں کی ہر تحریک کی تاریخ ہماری میراث ہے، جس سے ہم سیکھ کر اور سبق اخذ کر کے مستقبل کا لائحہ عمل تیار کرتے ہیں۔ آج کا عہدسرمایہ داری کی موت کا عہد ہے کیونکہ سرمایہ دارانہ نظام اپنی طبعی عمر پوری کر چکا ہے۔ آج ہر طرف مزدوروں اور نوجوانوں کی بغاوتیں نظر آرہی ہیں۔ ایک بار پھر انقلابات اور رد انقلابات کا عہد شروع ہو گیا ہے۔ پاکستان جیسے تیسری دنیا کے ملک میں صورتحال 1917ء کے روس سے بھی بد تر ہے۔ آج پاکستان میں جو صورتحال ہے اس میں کوئی بھی واقعہ پورے سماج کی کیفیت کو بدل سکتا ہے اور انقلاب کا آغاز ہو سکتا ہے۔ اس انقلاب کو پایہ ء تکمیل تک پہنچانے کے لیے نظریاتی قیادت کی ضرورت ہوگی۔ آج کا عہد ہم سے تقاضا کررہا ہے کہ معیاری اور مقداری حوالے سے مضبوط قیادت تیار کریں جو کہ آنے والے انقلاب کو پایہ ء تکمیل تک پہنچا سکے اورنہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر میں مارکسزم اور سوشلزم کا پرچم گاڑا جا سکے۔ پروگرام میں کامریڈ ندیم پاشا، کامریڈ انعم، کامریڈ عاصم خان،محمود(کوکاکولا)، رانا علی(PSF)، کامریڈ ماہ بلوص نے گفتگو میں حصہ لیا۔ پروگرام کے اختتام پر PTUDC اور کوکاکولا کمپنی کے محنت کشوں کی طرف سے IRA  012 کے خلاف مشترکہ قرار داد بھی پیش کی گئی جسے متفقہ طور پر منظور کیا گیا۔

متعلقہ:
بالشویک انقلاب کی 95ویں سالگرہ کے موقع پر ملک بھر میں تقاریب