پانی کا سوال
پاکستان ان چند ممالک میں سرِفہرست ہے جہاں پانی کا بحران آنے والے دنوں میں شدت اختیار کرتا جائے گا۔
پاکستان ان چند ممالک میں سرِفہرست ہے جہاں پانی کا بحران آنے والے دنوں میں شدت اختیار کرتا جائے گا۔
ہڑتالیں ’جنگ کے سکول‘ ہیں اورخود جنگ نہیں ہیں۔
مارکسزم کی طرف نوجوان نسل راغب ہو رہی ہے۔ حقائق کو جاننے اور متبادل کی تخلیق کی تگ و دو میں انہیں ادراک حاصل کرنا ہو گا کہ سویت یونین میں درحقیقت ہوا کیا تھا۔
مارکس کی وفات کے ڈیڑھ سو سال بعد بھی مارکسزم کے دشمن اس کے نظریات کو رد کرنے کی سعی ناکام کر رہے ہیں۔
مارکسی فلسفہ ایک بین الا قوامی مظہر ہے۔ یہ ساری دنیاکے محنت کشوں کی انقلابی جدوجہد کے تجربے کانچوڑ ہے۔
ایسا لگتا ہے کہ پہلے ہی متعدد ریڈ لائنیں گزر چکی ہیں…
لوگ جب اپنے تجربات سے تلخ اسباق سیکھتے ہیں تو ایک وقت میں انقلابیوں کو قیادت کا ملنا نا گزیر ہو جاتا ہے۔
’سوشلزم کیا ہے؟‘ کا پہلا ایڈیشن قارئین کی خدمت میں پیش ہے۔
ایک خوشحال گھرانے سے تعلق رکھنے کے باوجود مارکس نے ایک فاقہ مست انقلابی کی زندگی گزارنے کو ترجیح دی۔
شکاگو کے محنت کشوں کی جانب سے اوقات کار میں کمی کی جدوجہد آج کے عہد میں بھی ناگزیر بن چکی ہے۔
یہ یومِ مئی غیر معمولی حالات میں منایا جا رہا ہے۔ اس نظام کی معیشت، سیاست اور ریاست کے بڑھتے ہوئے تضادات محنت کش طبقے کی توجہ کے متقاضی ہیں۔
تنگ نظر شعور، چھوٹی سوچ اور سطحی فکر صرف وقتی کیفیات اور ظاہریت تک محدود ہوتی ہے۔
آج بالعموم پوری دنیا ایک عدم استحکام اور انتشار کی زد میں نظر آتی ہے۔
اس موقع پر پمز نرسنگ ایسوسی ایشن ،آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ اتھارٹی، واپڈاہائیڈرویونین، پی آئی اے، ریلوے، ایپکا اور دیگر اداروں کے محنت کشوں اور مزدور رہنماؤں کے علاوہ وکلا اور صحافی حضرات کی بڑی تعداد موجود تھی۔
ہر سال 1500 ارب ڈالر سے زائد رقم اِن تباہی کے آلات پر دنیا بھر میں خرچ کی جاتی ہے۔ اِن پیسوں سے دنیا میں غربت اور بھوک کا خاتمہ ایک بار نہیں بلکہ کئی بار کیا جا سکتا ہے۔