دیوار کو آتوڑیں، بازار کو آ ڈھائیں!
بازار ہے وہ اب تک جس میں تجھے نچوایا دیوار ہے وہ اب تک جس میں تجھے چنوایا دیوار کو آتوڑیں، بازار کو آ ڈھائیں انصاف کی خاطر ہم سڑکوں پر نکل آئیں مجبور کے سر پر ہے شاہی کا وہی سایا بازار ہے وہ اب تک جس میں تجھے […]
بازار ہے وہ اب تک جس میں تجھے نچوایا دیوار ہے وہ اب تک جس میں تجھے چنوایا دیوار کو آتوڑیں، بازار کو آ ڈھائیں انصاف کی خاطر ہم سڑکوں پر نکل آئیں مجبور کے سر پر ہے شاہی کا وہی سایا بازار ہے وہ اب تک جس میں تجھے […]
یہ ہاتھ سلامت ہیں جب تک اس خوں میں حرارت ہے جب تک اس دل میں صداقت ہے جب تک اس نطق میں طاقت ہے جب تک ان طوق و سلاسل کو ہم تم سکھلائیں گے شورشِ بربط و نے وہ شورش جس کے آگے زبوں ہنگامۂ طبلِ قیصر و […]
[تحریر: ناصرہ بٹ] باجی جی، ادھر آجائیں۔ کہاں جانا ہے آپ کو؟ اس نے دو خواتین کو سٹیشن کے باہر چاند گاڑی کھڑی کر کے آواز دی۔ عورتیں مڑیں اور اس کی طرف چلنے لگیں۔ ۔ ۔ احد کی آج ہی شعبہ تعلیم میں تقرری ہوئی تھی۔ سارا دن وہ […]
[تحریر: لال خان] اس دھرتی کے انقلابی شاعر فیض احمد فیضؔ کی 29ویں برسی کے موقع پر بہت سے ٹیلی وژن چینلوں پر کئی خصوصی پروگرام نشر ہوئے۔ اس شائستہ اور عاجز شخصیت کو خراج تحسین پیش کیا گیا، ان کی شاعری کے قصیدے پڑھے گئے اور حسب روایت رخصتی […]
[تحریر: ابن حسن] بقدرِ شوق نہیں ظرفِ تنگ نائے غزل۔ ۔ ۔ کچھ اور چاہیے وسعت میرے بیاں کے لیے
جنگ مسئلوں کا حل کیا دے گی؟
ثنا خوانِ تقدیسِ مشرق کہاں ہیں؟
عید آئے تو عید کرلینا روزکا واقعہ ہے کوئی جب معمول حادثہ ہے کوئی سانس الجھی ہے ہر رگ جاں سے میرے اندر کا سانحہ ہے کوئی مجھ سے پوچھا ہے میرے بچوں نے خواہشوں کے دیے جلے ہوں گے اپنے گھر میں بھی عید آئے گی؟ یا پلٹ جائے […]
[تحریر: ناصرہ وائیں] اس کے د ھیرے دھیرے اٹھتے قدم دائی کو کمرے سے باہر نکلتا دیکھ کر یکایک رک گئے۔ ذکیہ نے ایک امید بھری نظر سے دائی کو دیکھا۔ ’’کیا ہوا، میری رانی کیسی ہے؟وہ ٹھیک تو ہے؟‘‘ ’’ہاں ذکیہ!وہ بالکل ٹھیک ہے، شکر ہے اس ذات کا۔‘‘ […]
پنکج سبیر ہندی کہانی کاروں کی نئی نسل سے تعلق رکھتے ہیں جس نے پچھلے پندرہ سال میں لکھنا شروع کیا۔ وہ 1975ء میں پیدا ہوئے اور بھوپال کی برکت اللہ یونیورسٹی سے سائنس میں ماسٹرز کیا۔ وہ کئی ہندی اخباروں میں مضامین لکھتے ہیں۔ ان کے ناول ’’یہ وہ […]