سرمایہ داری کے ہچکولے
تحریر: کامریڈ فاطمہ:- کارل مارکس نے تقریباً سو سال پہلے سرمایہ دارانہ نظام کے آغاز ، ابھار اور زوال کی وضاحت کر دی تھی، کیونکہ مارکس اس نظام کے طریقہ پیدوار کو جان گیا تھا۔
تحریر: کامریڈ فاطمہ:- کارل مارکس نے تقریباً سو سال پہلے سرمایہ دارانہ نظام کے آغاز ، ابھار اور زوال کی وضاحت کر دی تھی، کیونکہ مارکس اس نظام کے طریقہ پیدوار کو جان گیا تھا۔
تحریر: لال خان:- (ترجمہ: عمران کمیانہ) کینشین معیشت کے مشہور امریکی ماہر جان کینتھ گلبرتھ نے بھارتی جمہوریت کے بارے میں ایک بار کہا تھاکہ یہ’’ دنیا کا سب سے منظم انتشار ہے‘‘۔
تحریر: عمران کامیانہ:- ماسکو میں کل (۴ فروری) کو لاکھوں لوگ ایک بار پھر سخت سرد موسم کے باوجود سڑکوں پر نکل آئے اور صدر پیوٹن کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے شفاف الیکشن کروانے کا مطالبہ کیا۔
تحریر:اولا کازیم:- (ترجمہ:اسدپتافی) (نائیجیریا کی ٹریڈیونین نے اپنی غیر معینہ ہڑتال کو موخر کر دیاہے جو کہ دوسرے ہفتے میں داخل ہورہی تھی۔ حکومت کوپٹرول کی قیمتوں میںآخرکار کمی کرنے کا اعلان کرناپڑاہے۔
تحریر: جان پیٹرسن:- (ترجمہ:فرہاد کیانی) ’’مارکس درست کہتا تھا!‘‘ مارکسسٹوں کے لیے یہ کوئی حیرت انگیز انکشاف نہیں ۔ ہم تو کب سے جانتے ہیں کہ اس جرمن انقلابی کا سرمایہ دارانہ نظام کے بارے میں تجزیہ اتنا ہی ٹھوس ہے جتنا یہ نظام غیر مستحکم ہے۔
چین اپنی ریاستی ، سیاسی اور معاشی نوعیت کے حوالے سے گزشتہ تقریبا ایک صدی سے نہ صرف مارکسسٹوں بلکہ سرمایہ دارادانشوروں کے لئے بھی موضوع بحث رہاہے۔
طبقاتی جدوجہد کی 31ویں کانگریس11-10مارچ 2012ء کو ایوانِ اقبال لاہور میں منعقد ہوئی۔ ہم اپنے قارئین کے لئے اس کانگریس کی پہلی دستاویز عالمی تناظر 2012ءشائع کررہے ہیں۔
تحریر:راب سیول، 1دسمبر2011ء (ترجمہ: فرہاد کیانی) 30نومبر کو سرکاری شعبے کے بیس لاکھ سے زیادہ محنت کشوں نے ہڑتال کی۔فی الواقعہ یہ سرکاری شعبے کی عام ہڑتال تھی۔ہڑتال میں شریک محنت کشوں کی تعداد 1979ء کے ’’بے چین موسم سرما‘‘ اور حتیٰ کہ 1926ء کی عام ہڑتال سے زیادہ تھی۔ […]
تحریر: راشد خالد:- امریکی سامراج جس نے دوسری جنگِ عظیم کے بعد پوری دنیا پر معاشی اور عسکری غلبہ قائم کرنے کا آغاز کیا تھا اور سوویت یونین کے انہدام کے بعدیکتا سامراج کے طور پر اس تسلط کو قائم رکھا ہے، تاریخ کے ایک انتہائی اہم موڑ سے گزر […]
تحریر:ایلن وڈز:- (ترجمہ:اسدپتافی) روس میں تحریک ہفتہ 11دسمبر کو ماسکو میں 50ہزار افراد نے انتخابات میں دھاندلی کے خلاف مظاہرہ کیا۔کچھ اندازوں کے مطابق یہ تعداد ایک لاکھ تک تھی۔ پیٹرز برگ میں12ہزار افراد نے مظاہرہ کیا جو 1995ء کے بعد سب سے بڑا مظاہرہ تھا۔ نزنی نووگوروڈ،کراسنویارسک، ولادی ووستوک […]
تحریر:جارج مارٹن:- (ترجمہ :اسدپتافی) قدامت پسند اسلامی پارٹی النہدانے تیونس کے 23 اکتوبرکو ہونے والے آئین ساز اسمبلی کیلئے انتخابات میں 217میں سے90سیٹیں جیت کراکثریت حاصل کرلی ہے۔
تحریر:ایلن وڈز:- (ترجمہ: اسد پتافی) یوروزون اس وقت اپنی تاریخ کے سب سے شدیداور سنجیدہ ترین بحران سے گزر رہاہے ۔یونان کے بعد اب اٹلی کی باری لگ چکی ہے ۔
تحریر: حمید علی زادہ‘ برائن ایڈمز:- (ترجمہ: فرہاد کیانی) مصر کی گلیوں میں انقلاب اور رد انقلاب میں معرکہ جاری ہے۔ قاہرہ کا تحریر چوک ایک مرتبہ پھر سے انقلاب کا مرکز بن چکا ہے۔