سرمایہ دارانہ بحران کے سیاسی مضمرات
’معاشی استحکام‘ کے حصول کے لئے مستقل کٹوتیوں، نجکاری، ڈاؤن سائزنگ وغیرہ کی جو پالیسیاں لاگو کی گئی تھیں‘ ان کا نتیجہ سیاسی اتھل پتھل کی شکل میں سامنے آیا ہے۔
’معاشی استحکام‘ کے حصول کے لئے مستقل کٹوتیوں، نجکاری، ڈاؤن سائزنگ وغیرہ کی جو پالیسیاں لاگو کی گئی تھیں‘ ان کا نتیجہ سیاسی اتھل پتھل کی شکل میں سامنے آیا ہے۔
اس خطے کی مصنوعی آزادیوں سے کم از کم عوام نے یہ سبق ضرور سیکھا ہے کہ سفید کی جگہ سیاہ حکمران آنے سے حالات زندگی نہیں بدلتے۔
ہر سال تقریباً 60 بلین رینڈ (جنوبی افریقہ کی کرنسی) کرپشن اور حکمرانوں کی عیاشیوں میں خرچ ہوتے ہیں جبکہ محض 45 بلین رینڈ سے تمام افراد کو مفت تعلیم مہیا کی جا سکتی ہے۔
1994ء کے بعد امیر اور غریب کی تفریق میں اضافہ ہی ہوا ہے جبکہ اے این سی سے جڑے کاروباری افراد کی ایک قلیل پرت ارب پتی بن چکی ہے۔
| تحریر: بین مورکن، ترجمہ: حسن جان | جمعہ 23 اکتوبر کو جنوبی افریقہ کے صدر جیکب زوما نے اعلان کیا کہ اگلے سال طلبہ کی یونیورسٹی فیسوں میں کوئی اضافہ نہیں ہوگا۔ یہ واضح طور پر حکومت کی جانب سے ایک وسیع تحریک کو کنٹرول کرنے کی ایک کوشش […]
| تحریر: بن مورکن، ترجمہ:عمر شاہد | گزشتہ چند دنوں سے وسطی افریقہ کے ملک برکینا فاسو میں تیز ترین واقعات رونما ہو رہے ہیں۔ عام انتخابات سے چند ہفتے قبل ریاست کے انتہائی رجعتی اور رد انقلابی حصے فوج کی صدارتی حفاظت پر مامور رجمنٹ (RSP) نے عبوری حکومت […]
[تحریر: لال خان] مغربی افریقہ کے ملک برکینافاسو میں عوامی بغاوت کی خبریں عالمی ذرائع ابلاغ پر حاوی ہیں، عوام نے علم بغاوت بلند کر کے 27 سال سے اقتدار پر براجمان صدر بلیز کومپئیورے کا تختہ الٹ دیا ہے۔ صدر کے استعفیٰ کے بعد اقتدار سنبھالنے والا آرمی چیف […]
[تحریر: بن مورکن (جنوبی افریقہ)، ترجمہ:اسدپتافی] ایک طویل مدت تک بیمار رہنے کے بعد نیلسن منڈیلا اب اس دنیا میں نہیں رہے۔ منڈیلا کی موت کا اعلان جنوبی افریقہ کے صدر جیکب زوما نے کیاجس کے بعد ملک بھر سے لوگ جنگ آزادی کے اس ہیرو کو خراج تحسین پیش […]
’’اگر منڈیلا اور شاویز کی وفات پر سامراج کے سرخیل جریدے اکانومسٹ کی کوریج دیکھیں تو یہ محسوس ہوتا ہے جیسے منڈیلا ہیرو تھا اور شاویز ولن‘‘
[تحریر: لال خان، ترجمہ: فرہاد کیانی] نسلی امتیاز کی پالیسی کے خاتمے اور جمہوریت اور آزادی کی نئی شروعات کے اٹھارہ برس بعد، ماریکانا کے علاقے میں لون من کمپنی کی ملکیت میں پلاٹینم کی کانوں کے 44کان کنوں کا گزشتہ جمعرات کے روز پولیس کے ہاتھوں بہیمانہ قتل اور […]