بالشویک انقلاب کی 99ویں سالگرہ کے موقع پر ٹھٹہ اور میرپور بٹھورو میں تقاریب

بالشویک انقلاب کی سالگرہ کے موقع پر ٹھٹہ اور بٹھورو میں سیمینار اور لیکچر کا اہتمام کیا گیا۔

بٹھورو
رپورٹ: واجد زئنور
مورخہ 12 نومبرکو پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین (PTUDC) کی جانب سے بالشویک انقلاب کی 99ویں سالگرہ کے موقع پر میرپور بٹھورو میں ’’بالشویک انقلاب اور عہد حاضر‘‘ کے عنوان سے ایک لیکچر کا انعقاد کیا گیا، جس میں نوجوانوں، کسانوں اور محنت کشوں نے شرکت کی۔ پروگرام کا آغاز کامریڈ جبار زئنور نے تمام شرکا کو خوش آمدید کہہ کے کیا جس کے بعد کامریڈ نتھو مل نے موضوع پر لیکچر دیتے ہوئے بالشویک انقلاب کی تاریخ اور موجودہ حالات پر تفصیل سے بات کی، انہوں نے کہا کہ بالشویک انقلاب ایک ایسا واقعہ ہے جسے تاریخ میں کبھی بھلایا نہیں جاسکتا، انقلاب کے نتیجے میں ایک غیر طبقاتی معاشرے کا سفر شروع ہوا جس میں پیدوار کا مقصد منافع حاصل کرنا نہیں تھا بلکہ انسانی ضروریات کو پورا کرنا تھا۔ ہر فرد کو اس کی بنیادی ضروریات زندگی مفت فراہم کی جاتی تھیں۔ آج پاکستان میں لوگ غربت اور بھوک سے مررہے ہیں، یہاں آمریت ہو یا جمہوریت، پیداوار کا مقصد صرف محنت کش طبقے کا استحصال کرنا ہے۔ محنت کش طبقے کے پاس ہی طاقت ہے کہ وہ اس ظلم کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں اور ایک غیر طبقاتی معاشرہ، جوکہ صرف سوشلزم کے ذریعے ہی ممکن ہے، کے لئے جدوجہد کریں۔ اسٹیج سیکریٹری کے فرائض کامریڈ واجد زئنور نے ادا کئے جبکہ انقلابی گیت اور شاعری بھی دوران پروگرام جاری رہے۔ آخر میں کیک کاٹ کر پروگرام کا اختتام کیا گیا۔

ٹھٹہ
رپورٹ: حفیظ بہرانی
PTUDC کی جانب سے ٹھٹہ شہر میں 13 نومبر بروز اتوار بالشویک انقلاب کی 99ویں سالگرہ کے موقع پر اس عظیم انقلاب کو خراج تحسین پیش کرنے کے ایک سیمینار کا انعقاد کیا گیا جس میں نوجوانوں نے شرکت کی۔ سیمینار کا آغاز کرتے ہوئے اسٹیج سیکریٹری کامریڈ عباس نے شرکا کو خوش آمدید کہا اور موضوع کے تعارف کے لئے کامریڈ حفیظ کو مدعو کیا۔ اس کے بعد کامریڈ راہول نے بالشویک انقلاب کی تاریخ پر تفصیل سے بات کی، انہوں نے کہا کہ روس میں آج سے 99 برس قبل محنت کشوں نے بالشویک پارٹی کی قیادت میں ایک ایسے انقلاب کی بنیاد رکھی جس نے ایک غیر طبقاتی معاشرے کی طرف قدم بڑھایا۔ اُس سماج میں تعلیم، علاج و خوراک سمیت ہر بنیادی ضرورت لوگوں کو مفت فراہم کی جاتی تھیں، منصوبہ بند معیشت کے ذریعے ہی روس کو ایک پسماندہ ملک سے ایک جدید ترقی یافتہ ملک بنایا گیا، سب سے زیادہ ڈاکٹر، انجینئراور سائنسدان روس میں پیدا ہونے لگے اور تعلیم کے اعلیٰ معیار اور اس کی مفت فراہمی نے روس کو ایک ناخواندہ معاشرے سے چند سالوں میں مکمل خواندہ معاشرے میں تبدیل کردیا۔ آج پاکستان سمیت پوری دنیا میں ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم تمام محنت کشوں کو ایک ایسی قوت مہیا کریں جس کے ذریعے اس خطے کے عوام کواس استحصالی معاشرے سے نجات دلائی جاسکے۔ کامریڈ راہول کے تفصیلی خطاب کے بعد دیگر مقررین نے بھی انقلاب اور موجودہ حالات پر بات کی جن میں کامریڈ اعجاز جاکھرو، ایاز اور کامریڈ نتھو مل شامل تھے جبکہ کامریڈ سلمان جاکھرو اور اصغر میمن کے انقلابی ترانے بھی خون کو گرماتے رہے۔