مظفرآباد میں ایریا مارکسی سکول

[رپورٹ: خواجہ جمیل]
26 جولائی کو مظفرآباد میں ایک روزہ ایریا مارکسی سکول کا انعقاد کیا گیا جس میں شہر بھر سے اور نواحی علاقوں سے 15 کامریڈز نے شرکت کی۔ سکول کاایجنڈا ’جدلیاتی مادیت‘ تھا۔ جدلیاتی مادیت پر کامریڈ نوید اسحاق نے لیڈ آف دی جبکہ سیشن کو کامریڈ آصف نے چیئرکیا۔ کامریڈ نوید نے لیڈ آف دیتے ہوے کامریڈز کو بتایاکہ دیوار برلن کے گرنے اور سوویت یونین کے انہدام کے بعد سرمایہ داری کے مبلغین اور نام نہاد دانشوروں نے یہ شادیانے بجانے شروع کر دیے تھے کہ اب طبقاتی جدوجہد کا خاتمہ ہوگیا ہے، سوشلزم ناکام ہو گیا ہے اور سرمایہ داری ہی حتمی نظام ہے لیکن روس میں ناکام ہونے والا نظام سٹالنزم تھا جسکے ٹوٹنے کے بارے میں پیشن گوئی کامریڈ ٹراٹسکی نے بہت پہلے کر دی تھی اور کامریڈ ٹیڈ گرانٹ نے بھی نہ صرف روس کے انہدام بلکہ سرمایہ داری کے زوال اور طبقاتی جدوجہد کے نئے میدان سجنے کا تناظر دیا تھا۔ حالیہ عہد میں پوری دنیا میں ابھرنے والی انقلابی تحریکیں ان سرمایہ داری کے مبلغین کے منہ پر زوردارطمانچہ ہے جو تاریخ کے خاتمہ کا اعلان کر چکے تھے۔ کامریڈ نے بتایا کہ یہ تمام تر تناظر جدلیاتی مادیت کے نظریہ پرعبوراور مارکسزم کی حقیقی اساس کو سمجھنے کے بل بوتے پر ہی تخلیق کیے گئے تھے۔ کامریڈ نے رسمی منطق کے حوالہ سے بتایا کہ جو چیزوں کو ظاہری طور پر دیکھتے ہوئے خیال پرستی کی طرف لے کر جاتی ہے جبکہ جدلیاتی مادیت مادے کی حرکت اور اسکی زیریں جوہری سطح پر جا کر مطالعہ کرنے اور پھر مسلسل حرکت اور ارتقا کے عمل میں سمجھنے کاطریقہ کار ہیں۔ کامریڈ نے جدلیات پر قدیم یونانی فلسفی ارسطو، افلاطون اور دیگر فلسفیوں کے کام پر رو شنی ڈالی، ہیگل کے حوالے سے بتایا کہ ہیگل نے جدلیات میں بہت شاندار پیش رفت کی۔ مادہ کی حرکت اور کائنات کے بارے میں جدلیاتی نقطہ نظر رکھا لیکن ہیگل ایک خیال پرست تھا۔ ہیگل کا فلسفہ سر کے بل کھڑاتھا۔ کارل مارکس ہیگل کی جدلیات کو سیدھا کرتا ہے اور جدلیات اور مادے کی حرکت اور اس کے قوانین پر اپنا سائنسی نقطہ نظر رکھتا ہے۔ کامریڈ نوید نے جدلیات کے تین قوانین کو مثالوں کے ذریعے بیان کیا اور دیگر پہلوؤ ں پر روشنی ڈالی۔ لیڈ آف کے خاتمہ کے بعد سوالات آئے اور پھر کامریڈ جمیل، کامریڈ وقاص، کامریڈ نجیب، کامریڈ عمران نے کنٹربیوشن کیا اور سیشن کاسم اپ کامریڈ راشد نے کیا۔ سیشن کے بعد یوتھ میٹنگ میں نوجوانوں میں کام کے طریقہ کار اور انقلابی پارٹی کی تعمیرکے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا جس کے بعد انٹرنیشنل گا کا سکول کا باقاعدہ اختتام کیا گیا۔