آل پاکستان پراگریسو یوتھ الائنس کے قیادتی وفد نے ملک گیر دورے کے دوسرے سلسلے میں 15مئی کو سکھر اور 17مئی کو خیر پور کا دورہ کیا اور مختلف طلبہ تنظیموں کے وفود سے ملاقاتیں کیں۔
سکھر
رپورٹ: کامریڈ سعید
آل پاکستان پروگریسو یوتھ الائنس کی مرکزی کمیٹی کے کامریڈز(کامریڈ راشد خالد(بیروزگارنوجوان تحریک)، کامریڈ راشد شیخ(صدر JKNSF)، کامریڈ عمر رشید(انقلابی کونسل زرعی یونیورسٹی فیصل آباد)، کامریڈ شہریار(PSF) اور کامریڈ انعم (خواتین ڈگری کالج )ملتان) 15 مئی کو سکھر پہنچے۔
سکھر کی مختلف طلباء تنظیموں اور مہران یونیورسٹی کے طلبا کے ساتھ کامریڈز نے 16 مئی کو ایک میٹنگ کی ۔میٹنگ صبح 11بجے شروع ہوئی اور بغیر کسی وقفے کے دوپہر 02:00بجے تک جاری رہی۔ میٹنگ گروپ ڈسکشن کی صورت میں کی گئی۔ کامریڈراشد خالد نے ڈسکشن کا آغاز کرتے ہوئے طلباء کے سامنے موجودہ حالات اور نوجوانوں کو درپیش مسائل کا تفصیلی جائزہ لیا اور طلباء کو واضح کیا کہ ان تمام مسائل کا حل صرف اور صرف سوشلسٹ انقلاب کے ذریعے ہی ممکن ہے۔ جمہوریت یا آمریت دراصل کوئی نظام نہیں ہیں بلکہ نظام سرمایہ دارانہ طرزِ معیشت ہے جو کہ جمہوریت اور آمریت دونوں میں اپنی سفاکی اور بے رحمی کے ساتھ جاری و ساری ہے۔ڈسکشن میں تمام شرکائنے دلچسپی کے ساتھ حصہ لیا اور کامریڈز سے مختلف سوالات بھی کئے جن کا کامریڈز نے انتہائی تفصیل کے ساتھ جواب دیا۔ڈسکشن کے اختتام پر کامریڈسعید خاصخیلی نے تمام شرکا کا میٹنگ میں شرکت کرنے پر شکریہ ادا کیا۔
خیر پور
رپورٹ: کامریڈ اختیار پنھور
17 مئی کو شاہ عبداللطیف یونیورسٹی خیرپور میں ‘‘نوجوانوں کے مسائل اور ان کا حل ‘‘ کے عنوان سے پروگریسو یوتھ الائینس کی جانب سے یوتھ کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ جس کی صدارت کامریڈ راشد خالد نے کی۔ اور شاہ عبداللطیف یونیورسٹی کے وائی ایف آئی ایس کے آرگنائیزر کامریڈ فراز رڈ نے مہمانوں اور شرکاء کو خوش آمدید کہا۔ پروگرا م سے بی این ٹی کے مرکزی صدر راشد خالد ، وائی ایف آئی ایس کی رہنما کامریڈ انعم ، جے کے این ایف ایس کے مرکزی رہنما راشد شیخ ، انقلابی یوتھ کونسل فیصل آباد ایگریکلچر یونیورسٹی کے کامریڈ عمر رشید اور پی ایس ایف راجن پور کے ضلعی صدر شہریار ذوق نے خطاب کیا۔ آخر میں کامریڈ راشد خالد مرکزی صدر بی این ٹی (لاہور) نے اپنے خطاب میں کہا کے سماج میں مختلف پرتیں ہوتی ہیں اور سب میں ایک طبقاتی کشمکش رہتی ہے ، ایک طبقہ حاکم اور ظالم ہوتا ہے، جو سماج کی اوپر جبر کے ذریعے دوسرے طبقے کوتابع رکھتا ہے۔ سرمایہ دارانہ نظام میں ہر رشتہ مفاد کے تحت ہے، سماج میں انفرادیت کی سوچ ایک انسان کو دوسرے انسان سے دور کر تی ہے، یہا ں تعلیم بھی ایک کاروبار ہے تعلیم سماج کی بھلائی کے لئے نہیں حکمرانوں کی غلامی کے لئے دی جاتی ہے۔ انسانیت کے لئے آگے بڑھنے کا واحد راستہ یہ ہے کہ سرمایہ دارانہ نظام کو ایک سوشلسٹ انقلاب کے ذریعے اکھاڑ پھنکتے ہوئے ایک سوشلسٹ سماج کی طرف سفر شروع کیا جائے۔
تقریر کے آخر میں ہال انقلاب انقلاب سوشلسٹ انقلاب کے نعروں سے گونج اٹھا۔تمام طلبا نے سوشلسٹ انقلاب کی جدوجہد تیز کرنے کا عزم کیا اور اس کے لیے تنظیم سازی کا آغاز کر دیا گیا ہے۔