[رپورٹ: PTUDC سیالکوٹ]
سیالکوٹ میں سپورٹس کا سامان تیار کرنے والی عالمی شہرت یافتہ فیکٹری میں انتظامیہ کی مبینہ زیادتیوں کے خلاف محنت کشوں نے PTUDC کے ساتھ مل کر تحریک کا آغاز کر دیا ہے۔ اعوان سپورٹس میں ایک لمبے عرصہ سے محنت کشوں کا بدترین استحصال کیا جا رہا ہے اور محنت کشوں کو ٹھیکیداری نظام کے تحت انتہائی قلیل اجرتوں پر کام لیا جا رہا ہے۔ محنت کشوں کو لیبر قوانین کے مطابق ملازمت کاکوئی تحفظ حاصل نہیں۔ اس سے پہلے نومبر 2012ء میں 127 محنت کشوں کو بر طرف کیا جا چکا ہے۔ کنٹریکٹ پر کام کرنے والے محنت کشوں کی اجرت میں پچھلے پانچ سالو ں میں اضافہ نہ ہونے کے برابر ہے جبکہمحنت کشوں کو تقسیم کرنے کے لئے ایک ہی کام کرنے والے محنت کشوں کو مختلف اجرتیں دی جا رہی ہیں۔ انتظامیہ کی طرف سے محنت کشوں پر بے جا پابندیاں لگائی گئیں ہیں جس کی وجہ سے وہ آ زادانہ طور پر اپنی مرضی کی کینٹین سے کھانا تک نہیں کھا سکتے۔ اس دوران PTUDC کی برانچ مسلسل سپورٹس فیکٹری میں سرگرم رہی ہے۔ 12 مئی کو سٹیچنگ یونٹ کے محنت کشوں نے کامریڈز کے ساتھ مشاورت کر کے صبح فیکٹری ٹائم کا آغاز ہوتے ہی کام چھوڑ ہڑتا ل کردی۔ اس دوران تمام محنت کش فیکٹری گیٹ پر جمع ہونا شروع ہو گئے اور مل کر انتظامیہ کے مبینہ زیادتوں کے خلاف دھرنا دیا۔ انتظامیہ کے خلاف شدید نعرہ بازی کی گئی اور جدوجہد جاری رکھنے کا عزم کیا گیا۔ اس دوران PTUDC کے کامریڈز آصف بٹ اور شبیر نے محنت کشوں سے خطاب کرتے ہوئے ان کے حوصلے بلند رکھے۔ محنت کشوں کی طرف سے کامریڈ آصف بٹ نے مطالبات انتظامیہ کے سامنے رکھے۔ دو گھنٹوں کے مسلسل مذاکرات کے بعد انتظامیہ نے بے جا پابندیوں کا خاتمہ کرتے ہوئے دیگر مطالبات کو مالکان کی ملک واپسی سے مشرو ط کیا۔ کامریڈ نے تمام محنت کشوں کو مذاکرات کے فیصلوں سے آگا ہ کیا جس پر محنت کشوں نے تمام مطالبات کے پورا ہونے تک جدوجہد جاری رکھنے کا عزم کیا۔
مطالبات
*اجرتو ں میں مہنگائی کے تناسب سے اضافہ کرتے ہوئے فی پیس اجرت کم از کم 18 روپے کی جائے۔
*محنت کشوں پر بے جا پابندیوں کا خاتمہ کیا جائے۔
*تمام بر طرف ملازمین کی بحالی اور ملازمت کا تحفظ یقینی بنایا جانا۔
*لیبر قوانین کے تحت تمام مراعات محنت کشوں کو دی جائیں۔
*ٹھیکیداری کا خاتمہ اور مستقل ملازمت کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔