رحیم یار خان میں یونی لیور احتجاجی کیمپ پر ریاستی دہشت گردی کے خلاف احتجاجی مظاہرے

DPOرحیم یار خان کو برطرف کرو! تمام برطرف ملازمین کو بحال کرو!

لاہور
رپورٹ: PTUDC لاہور
پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین کے زیر اہتمام لاہور پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں رحیم یار خان میں یونی لیور احتجاجی کیمپ پر ریاستی دہشت گردی کی مذمت کی گئی۔ مظاہرین نے کہا کہ DPO رحیم یار خان کو برطرف کیا جائے اور تمام برطرف ملازمین کو بحال کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اگر مطالبات تسلیم نہ ہوئے تو پورے پاکستان میں احتجاجی تحریک چلائیں گے! انہوں نے کہا کہ نگران حکومت بھی سرمایہ داروں کے مفادات کا تحفظ کر رہی ہے اور مزدوروں پر تشدد کرتے ہوئے انہیں اپنے مطالبات کے حق میں احتجاج سے روکا جا رہا ہے۔ کیا صرف امیر لوگوں کے لیے الیکشن کروانا ہی جمہوریت ہے۔ اپنے حق کے لیے آواز اٹھانے پر جبر کیا جاتا ہے۔
یونی لیور رحیم یارخاں سے نکالے گئے 307 مزدوروں کی بحالی کے لئے 13 اپریل 2013ء سے لگایا گیا احتجاجی کیمپ ڈی پی او رحیم یارخاں حبیب سہیل تاجک کے حکم پر 22 اپریل کی صبح 7 بجے زبردستی اکھاڑ دیا گیا اور دھرنے میں موجود 9 مزدوروں خان محمد، محمد انیس، اللہ دتہ، اختر شاہ، ذوالفقار، اللہ بخش، ظہور، اللہ بچایا، راشد بشیر کو پولیس سی ڈویژن گرفتار کر کے لے گئی۔ حالانکہ یہ دھرنا یونی لیور رحیم یارخاں کے مین گیٹ کے سامنے سڑک کے پار فٹ پاتھ چھوڑ کر لگایا گیا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ پرامن مزدوروں کو مشتعل کرنے کی ایک ایسی کوشش ہے جس کا جواب پورے ملک سے دیا جائے گا۔ پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین کا مطالبہ ہے کہ مزدور دشمن ضلعی پولیس آفیسر سہیل حبیب تاجک کو فوری طور پر برطرف کیا جائے اور گرفتار مزدوروں کو رہا کیا جائے اور تمام برطرف مزدوروں کو فوری طور پر بحال کیا جائے۔ بصورت دیگر احتجاج کو پورے پاکستان میں پھیلایا جائے گا۔ اس احتجاجی مظاہرے میں پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کیمپئین کے مرکزی رہنما کامریڈ آدم پال، پروگریسو یوتھ الائینس کے مرکزی آرگنائزر کامریڈ امجد شاہسوار، ریلوے سے ندیم عرفان، ایپکا سے ندیم انجم، ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے رہنما جنرل ہسپتال سے ڈاکٹر ولید اے خان، میو ہسپتال سے ڈاکٹر فیضان، سروسز ہسپتال سے ڈاکٹر فرحان گوہر اور بیروزگار نوجوان تحریک کے کارکنان نے بھی شرکت کی۔

ڈسکہ
رپورٹ:PTUDC سیالکوٹ
یونی لیور رحیم یار خان کے برطرف محنت کشوں کے احتجاجی کیمپ پر DPO رحیم یار خان سہیل حبیب تاجک کی طرف سے پولیس تشدد اور گرفتاریوں کے خلا ف پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپیئن PTUDCکی احتجاجات کی ملک گیر کال پر ڈسکہ شہر میں بھی ریلی کا انعقاد کیا گیا جس میں مزدور رہنماؤں اور طلباء سمیت مختلف شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ ریلی کا آغاز ریسٹ ہاؤس چوک سے ہوا جو کہ شہر کے مین معراج دین ہوٹل چوک میں اختتام پزیرہوئی جس کے دوران DPO رحیم یار خان مردہ باداور محنت کشوں کے مطالبات کے حق میں شدید نعرہ بازی کی گئی۔ ریلی سے خطاب کر تے ہوئے PTUDC کے رہنما عمر شاہد نے کہا کہ ہم یونی لیور رحیم یار خان کے محنت کشوں کے تمام مطالبات کی حمایت کر تے ہوئے پنجاب حکومت کی طرف سے پولیس تشدد کی پر زور مذمت کر تے ہیں۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ مزدور دشمن DPO کو فوراً بر طرف کیا جائے اور تمام گرفتار محنت کشوں کو فی الفور رہا کر کے انکو انکی ملازمتوں پر بحال کیا جائے۔ دیگر مقررین میں PYA کے کامریڈ سجاد، PSF کے فرحان اور PLF کے کامریڈ حسن شامل تھے۔ مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس احتجاج کو محنت کشوں کے مطالبات پورا ہونے تک جاری رکھیں گے اور اس کا سلسلہ دیگر ٹریڈ یونینز اور طلباء تنظیموں کو شامل کرتے ہوئے دیگر شہروں تک پھیلایا جائے گا۔

راولپنڈی
رپورٹ: PTUDC راولپنڈی
مورخہ 23 اپریل بروز منگل دن 2 بجے بے روزگار نوجوان تحریک اور پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین (PTUDC)کے زیر اہتمام راولپنڈی پریس کلب کے سامنے ایک احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ اس مظاہرے میں ملک فتح خان چیئر مین واپڈا ہائیڈرویونین، کا مریڈ راجہ عمران مرکزی ایڈیشنل جنرل سیکریٹری ریلوے لیبر یونین، فیصل خان صدر ریلوے محنت کش یونین، کامریڈ آصف رشید آرگنائزر بے روزگار نوجوان تحریک، کامریڈ قادر نذیر، کا مریڈ صہیب حنیف پیپلز سٹوڈنٹس فیڈریشن، سید مجاہد کاظمی صدر اپیکا، کامریڈ عمر فاروق (PYA)، کامریڈ اسحاق میر صدر پاکستان پیپلز پارٹی آزاد کشمیر راولپنڈی سٹی، کامریڈ چنگیز مرکزی وائس چیئر مین PTUDC، کامریڈ مسعود حنیف، کامریڈ ناصر عباس، کامریڈ سعید اور نوجوانوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا۔ کہ یونی لیور انتظامیہ حکومتی مشینری اور پولیس تشدد سے یونی لیور کے برطرف شدہ محنت کشوں کو دبا نہیں سکتی۔ ہم یونی لیور انتظامیہ اور نگران حکومت کو باور کرانا چاہتے ہیں۔ کہ اگر انہوں نے اپنی روش نہ بدلی تو پھر ملک گیر احتجاجوں کاسلسلہ اس وقت تک جاری رہے گا۔ جب تک یونی لیور کے مزدور بحال نہیں ہوجاتے۔ ہم یونی لیور کے محنت کشوں کی آخری فتح تک اُن کے شانہ بشانہ جدوجہد کرنے کا اعلان کرتے ہیں۔