رپورٹ : PTUDCقصور:-
ضلع قصور میں واپڈا کے ہزاروں ملازمین نے نجکاری کے خلاف گزشتہ روزدفاتر کی تالہ بندی کی اور قصور کے علاوہ چونیاں پتوکی مصطفی آباد اور دیگر مراکز پر سڑکوں پر احتجاجی دھرنے دے کر ٹریفک کا نظام معطل کیے رکھا۔ واپڈا ہائیڈرو الیکٹرک یونین کے سردار فصیح الرحمن نوید ڈوگر محمد عمر بانڈے جاوید غنی غلام غوث چوہدری محمد اعظم زاہد حسین اور دیگر رہنماؤں کے کہنے پر ضلع بھر میں واپڈا کے تمام دفاتر کی صبح سے ہی تالہ بندی کر دی گئی اور قصور میں واپڈا ملازمین کی بڑی تعداد حکومت کے خلاف نعرے بازی کرتی ہوئی ضلع کچہری چوک قصور پہنچی جہاں پر احتجاجی ملازمین سے خطاب کرتے ہوئے سردار فصیح الرحمن نے کہا کہ واپڈا کی نجکاری پاکستان کے عوام کی نہیں بلکہ آئی ایم ایف کی خواہش پر کی جارہی ہے۔ اس نجکاری سے ناصرف واپڈا کے لاکھوں مزدور بے روزگار ہوجائیں گے بلکہ صارفین کو جو تھوڑی بہت سبسڈی مل رہی ہے اس کا بھی یکسر خاتمہ کر دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ واپڈا، ریلوے، پی آئی اے، پاکستان سٹیل ملز اور دوسرے اداروں کی حکومت محض عالمی مالیاتی اداروں کے دباؤ پر کوڑیوں کے مول نجکاری کرنا چاہتی ہے حالانکہ حقیقت یہ ہے کہ یہ ادارے حکمرانوں کی ناکس پالیسیوں اور بیوروکریسی کی لوٹ مار کی وجہ سے خسارے میں جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں نجکاری کا عمل ناکام ہوچکا ہے جبکہ وینز ویلا سمیت بہت سے دیگر ممالک میں اداروں کو دوبارہ قومی ملکیت میں لے کر مزدوروں کے جمہوری کنٹرول میں دیا جارہا ہے۔ذولفقار علی بھٹو کی بنائی گئی پیپلز پارٹی جس نے اداروں قومی ملکیت میں لیا تھا ستم ظریفی کی انتہاء یہ ہے کہ اسی پارٹی کی قیادت آج لاکھوں مزدوروں کو بیروزگار کرنے کے ساتھ ساتھ ان اداروں کو اونے پونے داموں فروخت کرنے کی سازش میں ملوث ہوچکی ہے مگر پاکستان کے مزدور اس نجکاری کے خلاف متحد ہوچکے ہیں اور ہم آج یہ اعلان کرتے ہیں کہ اگر حکمرانوں نے اپنی پالیسیوں کو تبدیل نہ کیا تو ملک بھر میں ابھرنے والی محنت کشوں کی تحریک ان حکمرانوں کو ایک سیلاب کی طرح بہا کر لے جائے گی۔