راولپنڈی: بالشویک انقلاب کی 99ویں سالگرہ پر تقریب اور سانحہ گڈانی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ

| رپورٹ: شفقت |

مورخہ 9 نومبر بروز بدھ پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین (PTUDC) اور جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن (JKNSF) کے زیر اہتمام بالشویک انقلاب کی 99 ویں سالگرہ پر باعنوان ’’انسان کی نجات کا آغاز‘‘ ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ میٹنگ کو چیئر کامریڈ ریحانہ نے کیا اور عنوان پر بحث کا آغاز آصف رشید نے کیا۔ انہوں نے کہا کہ بالشویک انقلاب انسانی تاریخ کاوہ واقعہ ہے جس نے انسانی سوچ، فکر اور طرز زندگی کے تمام تر زاویوں کو یکسر تبدیل کر کے رکھ دیا۔ اس انقلاب نے سماجی تبدیلی اس انداز میں برپاکی کہ پہلی دفعہ اقتدار اقلیت سے چھین کر اکثریت کے حوالے کیا گیا اور ایک مزدور ریاست قائم کی گئی۔ اس انقلاب نے سماجی بیگانگی کو ختم کرکے لوگوں کو شعوری طور پر سماج کی ترقی اور بڑھوتری میں کردار ادا کرنے کا براہ راست موقع دیا۔ دیکھتے ہی دیکھتے محنت کشوں نے تاریخ کا دھارا بدل دیا اور ترقی اور کامیابی کی وہ منازل طے کی جن کی مثال ہمیں اس پہلے کے دیگر معاشروں نہیں ملتی۔ اسکی بنیادی وجہ یہ ہے کہ سماج کے اندر ذرائع پیداوار کی نجی ملکیت کو ختم کرکے پیداوار اجتماعی ملکیت میں لی گئی۔ اس انقلاب نے ثابت کیا کہ افسر شاہی، جرنیلوں، سرمایہ داروں اور جاگیرداروں کے بغیر بھی نظام حکومت کو چلایا جا سکتا ہے۔ یہ سب اس لیے ممکن ہوا کہ سرمایہ دارانہ آزاد منڈی کی معیشت کی بجائے، سوشلسٹ منصوبہ بند معیشت متعارف کرائی گئی جس کا بنیادی مقصد شرح منافع کا حصول نہیں تھا بلکہ معاشرے کی اجتماعی ضروریات کو پور کرنا تھا۔ اسکے سیاسی اثرات پوری دنیا پر مرتب ہوئے۔ انقلاب روس کے زوال کی نشاندہی خود لینن اور ٹراٹسکی نے پہلے ہی کر دی تھی کہ اگر انقلاب کو عالمی پیمانے پر پھیلایا نہیں جاتا تو یہ انقلاب روس میں ہی دم توڑ دے گا کیونکہ سوشلزم انٹرنیشنل ازم کے سوا کچھ نہیں۔ موجودہ سرمایہ دارانہ نظام کی زوال پذیری نے مارکسزم لینن ازم کو پھر سے زندہ کر دیا ہے۔ دیگر مقررین میں کامریڈ زاہد عارف، شفقت محمود، عرفان پتافی، شاہد اکبر، احمد عمار، سہیل اختر، زبیر خورشید، ڈاکٹر چنگیز ملک اور طارق نے بالشویک انقلاب کی تاریخ پر روشنی ڈالی اور آصف رشید نے بحث کو سمیٹتے ہوئے انقلابی پارٹی کی تعمیر کی ضرورت پر زور دیا۔ تقریب کا باقاعدہ اختتام محنت کشوں کا عالمی ترانہ گا کر کیا گیا۔ تقریب کے آخر میں گڈانی شپ بریکنگ یارڈ میں محنت کشوں کی ہلاکتوں اور ذمہ دار ریاستی انتظامیہ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔