رپورٹ: کامریڈ نذر مینگل
کامریڈ نعمت اللہ مستوئی کی یاد میں ایک تعزیتی ریفرنس پی ٹی یو ڈسی کے کوئٹہ آفس میں منعقد ہوا۔شہید کامریڈ نعمت اللہ مستوئی جن کو 21مارچ 2012ء کو نا معلوم موٹر سائیکل سوار دہشت گردوں نے اپنی گولیوں کا نشانہ بنا کر شہید کر دیا تھا۔ ریفرنس میں تمام کامریڈز نے شہید کی یاد میں کھڑے ہو کر ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی۔ اس دوران کامریڈز نے بتایا کہ شہید کامریڈ نعمت اللہ مستوئی کی گراں قدر انقلابی جد وجہد کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا اور کامریڈز نے انہیں زبر دست خراج تحسین اور سرخ سلا م پیش کیا۔ تعزیتی ریفرنس میں شہید کامریڈ کے بہیمانہ قتل اور دہشت گردوں کی بزدلانہ کاروائی کی شدید مذمت کی گئی اور بتا یا کہ گوریلا انفرادی دہشت گردی کی گولی ہمیشہ اندھی ہو تی ہے اور انسانوں میں کو ئی تمیز نہیں کرتے۔ جس طرح ایک عظیم انقلابی کامریڈ نعمت اللہ کی تمام تر نظریاتی وابستگیوں کو خاطر میں لائے بغیر انہیں شہید کیا گیا وہ ظلم و جبر اور بربر یت کے مترادف ہے۔ کامریڈ نعمت اللہ ایک نفیس انسان اور سچے مارکسی انقلابی تھے۔ ان کا تعلق بلوچستان کے پسماندہ ڈسٹرکٹ نصیرآباد سے تھا جہاں لوگوں کوزندگی کی بنیادی سہولیات تک میسر نہیں ہے۔ اور خود کامریڈ کا تعلق بھی ایک انتہائی غریب گھرانے سے تھا۔ خاندان کی معاشی بد حالی کی وجہ سے وہ اپنی تعلیم کو چھوڑ کر ایف۔ایس۔ سی کے بعد بحالت مجبوری پولیس فور س میں بطور کانسٹیبل بھر تی ہوا۔ اس دوران انہوں نے پرائیو یٹ بی۔اے بھی کر لیا۔ اس کی شدید خواہش تھی کہ وہ پولیس کو چھوڑ کر کسی اور محکمے میں ملازمت حاصل کرے تا کہ زیادہ سے زیادہ وقت انقلابی کام اور تنظیم کو دیا جا سکے۔ لیکن اس کے باوجود وہ پولیس فورس میں رہتے ہوئے محنت کشوں اور استحصال زدہ طبقات کی معاشی آزادی اور مارکسی پارٹی کی تعمیر اور سوشلسٹ انقلاب کے لئے جد وجہد جاری رکھے ہوئے تھے ۔ تعزیتی ریفرنس سے مزید کامریڈز نے خطاب کر تے ہوئے بتایا کہ شہید کامریڈ نعمت اللہ کی ولولہ انگیز انقلابی جذبات کی قسم ہم ان کے قتل کا بدلہ اس سماج میں ایک سوشلسٹ انقلاب برپا کر کے دم لیں گے۔