ڈسکہ میں ایک روزہ مارکسی سکول کا انعقاد

| رپورٹ: ملک حسن |

ڈسکہ میں ایک روزہ مارکسی سکول کا انعقاد پروگریسو یوتھ الائنس (PYA) کی جانب سے کیا گیا۔سکول دو سیشنز پر مشتمل تھا۔ پہلا سیشن ’پاکستان میں مزدور تحریک کا پس منظر اور تناظر‘ تھا جس پر عمر شاہد نے لیڈ آف دی جبکہ اس سیشن کو ناصر بٹ نے چیئر کیا۔ عمر شاہد نے اپنی لیڈ آف میں ٹریڈ یونین کی تاریخ اور برطانوی، امریکی مزدور تحریکوں پر روشنی ڈالی اور پاکستان میں معاشی حملوں کے نتیجے میں تحریک کے تناظر کو بیان کیا۔ لیڈ آف کے بعد سولات کی روشنی میں آصف بٹ اور ملک حسن نے اظہار خیال کیا۔ آخر میں سیشن کو سم اپ کرتے ہوئے عمر شاہد نے کہا کہ سرمایہ دارانہ نظام میں محنت کشوں پر مزید حملے ہونگے جس سے ان کے معیار زندگی میں مسلسل گراوٹ آئے گی اور ناگزیر طور پر محنت کش طبقہ انقلابی تحریک برپا کرنے کی طرف جائے گا۔
کھانے کے وقفے کے بعد دوسرے سیشن ’فلسفہ کیا ہے اور آج کے عہد میں اس کی اہمیت‘ پر صبغت وائیں نے بحث کا آغاز کیا۔ صبغت وائیں نے فلسفے کی اہمیت کو واضح کیا اور سرمایہ دارانہ نظام میں مروجہ حکمران طبقے کے فلسفوں پر بات کی۔ ناصرہ وائیں اور عمر شاہد نے بحث کو آگے بڑھایا۔ آخر میں صبغت وائیں نے سیشن کا سم اپ کرتے ہوئے کہا کہ آج کے عہد میں صرف مارکس کا فلسفہ ہی انسانیت کو اس کی معراج پر لے جاسکتا ہے۔ سکول کا اختتام انٹرنیشنل گا کر کیا گیا۔ سکول میں 25 افراد نے شرکت کی جن کا تعلق تعلیمی اور صنعتی اداروں سے تھا۔