’’عوامی اثاثوں کی نجکاری کسی صورت نہیں ہونے دیں گے‘‘
’’تمام تر محنت کشو ں کی کم از کم اجرت ایک تولہ سونے کے برابر کی جائے‘‘
’’سانحہ بدر 313 گکھڑ منڈی میں مالکان سمیت تمام حکومتی اہلکاروں کے خلاف سخت کاروائی کی جائے‘‘
| رپورٹ: عمر شاہد |
پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپیئن کے زیر اہتمام نجکاری پالیسی کا خاتمہ، کم از کم اجرت ایک تولہ سونے کے برابر کے مطالبات پر سیالکوٹ شہر میں مزدور کنونشن کا انعقاد کیا گیا جس میں واپڈا ہائیڈرو یونین GEPCO ،GEPCO میٹر ریڈرز ایسو سی ایشن، سوئی گیس ایمپلائز یونین، پو سٹ نوپ یونین، حبیب بنک ایمپلائز یونین، کوکا کولا بیوریج ایمپلائز یونین، پراگریسو یوتھ الائنس، فارورڈ گیئر ورکرز یونین، ڈرائی پورٹ ورکرز، انور خواجہ سلور سٹار، فارورڈ سپورٹس، ٹیلن سپورٹس، لید ر فیلڈ سمیت گوجرانوالہ، کامونکی، گکھڑ اور ڈسکہ سے محنت کشو ں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
کنونشن زیر صدارت صدر فارورڈ گیئر ورکرز یونین محمد علی بٹ کے منعقد ہوا جبکہ مہمان خصوصی میں PTUDC کے جنرل سیکرٹری و ایڈیٹر ورکر نامہ قمر الزماں خاں تھے جبکہ دیگر مہمانان گرامی میں PTUDC کی مرکزی قیادت میں سے سیکرٹری جنوبی ایشیاء آدم پال، پاکستان سٹیل ملز کراچی سے ماجد میمن، صدر PTUDC سندھ انور پنہور، راولپنڈی سے ڈاکٹر چنگیز ملک، لاہور سے نیشنل آرگنائزر راشد خالد، سید زمان جنرل سیکرٹری IUF پاکستان، GEPCO ہائیڈرویونین سیالکوٹ سرکل کے چیئر مین نواز چٹھہ، رانا اقبال NOPE مزدور رہنما، ، ڈرائی پورٹ ٹرسٹ کے مزدور رہنما شیخ شفیق الرحمان، کوکا کولا ایمپلائز یونین سیالکوٹ سٹی کونسل کے صدر حاجی خالد، سلور سٹار ایمپلائز یونین کے سابق جنرل سیکرٹری جمیل، ارشا د گجر رہنما میٹر ریڈر ز ایسو سی ایشن ہائیڈرو یونینGEPCO، میاں جمیل ڈویژنل چیئرمین واپڈا ہائیڈرویونین GEPCO ڈسکہ ڈویژن، چاچا یوسف سیکرٹری سوئی گیس ایمپلائز یونین، پختون لیبر فرنٹ سیالکوٹ سے
غلام نبی، YDA کے بانی رہنما ڈاکٹر آفتا ب اشرف، پیپلزپارٹی کے رہنما الیاس خان، صدرPTUDC سیالکوٹ ناصر بٹ، اتحا د اساتذہ کے بابر پطرس اورپراگریسو یوتھ لائنس نیشنل بیورو کے ممبر فرحان گوہر شامل تھے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ کہ موجودہ حکومت بھی پچھلی حکومتوں کی طرح عا لمی مالیاتی اداروں کے اشارے پر بے رحمانہ عوام دشمن پالیسیوں پر عمل درآمد کر رہی ہے جس سے محنت کشوں کی حالت روز بروز بد سے بدتر ہو رہی ہے روزگار کے مواقع تیز ی سے ختم ہو رہے ہیں تو بر سر روزگار افراد کو بھی بیروزگار کیا جا رہا ہے بجلی، گیس اور دیگر زندگی کی سہولیات عوام کی پہنچ سے دور ہو رہی ہیں تو صنعتیں تیزی سے بند ہو رہی ہیں۔ مہنگائی ہر روز بڑھ رہی ہے تو تنخواہوں میں اضافہ نہ ہونے کے برابر ہے۔ ٹھیکیداری نظام کی ننگی تلوار ہر فیکٹری کارخانہ میں لٹکائی گئی ہے جہاں ملازمت کو
کسی قسم کا تحفظ حاصل نہیں، یونین پر پابندی لگا کر مزدورسے بولنے کے حق چھین لیا گیا ہے۔ جس کی وجہ سے استحصال، جبر، ناانصافی، مہنگائی، بے روزگاری، نجکاری، سامراجی پالیسیوں میں تیزی آگئی ہے۔ نجکاری کی مکروہ پالیسی کے ذریعے تمام قومی اداروں کو سرمایہ داروں کے ہاتھوں فروخت کرکے اپنی تجوریاں بھری جارہی ہیں، افسوس سیالکوٹ کے ہنر مند محنت کشوں کے ہاتھوں تیار مال پوری دنیا میں بکتا ہے لیکن اس ہنر مند محنت کش کے گھر چولہا بند ہو رہا ہے۔ میڈیا، عدالتیں، ریاستی ادارے اورچیمبر آف کامرس جیسے ادارے بھی سرمایہ داروں کے لئے ہیں وہ ان کو خرید کر اپنے کام کرواتے ہیں لیکن مزدور کی آواز کوئی نہیں سنتا۔ پاکستان کا سرمایہ دار طبقہ انتہائی سفاک ہو چکا ہے جو کہ محنت کشو ں سے جینے کاحق بھی چھین رہا ہے بلدیہ ٹاؤن کراچی کے سانحہ کو تین سال ہو چکے لیکن کسی بھی ذمہ دار کے خلاف کاروائی نہیں کی
گئی بلکہ گکھڑ منڈی گوجرانوالہ میں بدر 313 فیکٹری میں فقط 500 روپے ڈیلی ویجز پر کام کرنے والے 18 محنت کشو ں کی ہلاکتوں کے بعد مالکان پر بجائے قتل کا مقدمہ چلانے کے ان پر دفعہ 322 لگا کر ان کو تحفظ فراہم کیا جا رہا ہے۔ لیبر ڈیپارٹمنٹ مکمل طور پر غیر فعال ہو چکا ہے جس کے لئے ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ گکھڑ منڈی میں مالکان سمیت تمام حکومتی اہلکاروں کے خلاف سخت کاروائی کی جائے تا کہ آئندہ ایسے واقعات کی روک تھام کی جاسکے لواحقین کو پانچ لاکھ دینا ان کے ساتھ مذاق ہے ہمارا مطالبہ ہے کہ تمام ہلاک شدگان کے لواحقین کو پچاس لاکھ روپے بطور ہرجانہ ادا کیا جا ئے۔ تمام مقررین اس بات کا عیادہ کیا کہ قومی اثاثوں کی نجکاری کسی صورت میں نہیں ہونے دیں گے حکمران یہ بات یاد رکھیں کہ واپڈا، PIA، پاکستان سٹیل ملز، ریلوے اور صحت و تعلیم جیسے ادارے حکمرانوں کے نہیں بلکہ محنت کشو ں کے خون پسینے سے
تشکیل پائے ہیں اور ان کے اوپر حکمرانوں کا نہیں بلکہ محنت کشوں کا حق ہے اور PTUDC نہ صرف ان اداروں کی نجکاری کے خلاف بلکہ نجکاری کمیشن اور وزارت نجکاری کے خاتمہ تک اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔ ہمارا مطالبہ یہ ہے کہ تمام تر محنت کشوں کی اجرتیں ایک تولہ سونے کے برابر کی جائیں اس کے ساتھ ساتھ ٹھیکیداری اور کنٹرکٹ لیبر کو مستقل کیا جائے۔
پروگرام کے بعد شاندار ریلی کا انعقاد کیا گیا جو مختلف راستوں سے گزرتی ہوئی علامہ اقبال چوک میں اختتام پذیر ہوئی جس دوران شرکاء نے نجکاری مخالف اور مطالبات کے حق میں نعرہ بازی کی آخر میں شرکاء پر امن طور پر جدوجہد تیز کرنے کے عزم کے ساتھ منتشر ہو گئے۔