سیالکوٹ: فارورڈ گیئر کے محنت کشوں کی فیکٹری انتظامیہ اور ریاستی جبر کے خلاف شاندار کامیابی

| رپورٹ: PTUDC سیالکوٹ |

فارورڈ گیئر سیالکوٹ کے محنت کشو ں کی جدوجہد آخر رنگ لے آئی اور ان کی شاندار جدوجہد کے آگے فیکٹری انتظامیہ نے گھٹنے ٹیکے دیے۔ تین دن تک جاری رہنے والی ہڑتال میں جہاں محنت کشوں نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا وہاں ہی انہوں نے سیالکوٹ شہر میں جدوجہد کی نئی داستانیں رقم کی جو کہ نہ صرف سیالکوٹ بلکہ پورے پاکستان کے محنت کشوں کے لئے مشعل راہ ہیں۔
forward gear workers union office bearers group photo after successful strikeایک طرف تو فیکٹری انتظامیہ نے غنڈہ گرد عناصر استعمال کر کے محنت کشوں پر تشدد کیا، ساتھ ہی ضلعی ریاستی مشنر ی کو استعمال کر تے ہوئے ان پر جبر کیا۔ SHO تھانہ ایئر پورٹ مشتاق چیمہ نے ان پر جھوٹے پرچے کاٹے دوسر ی طرف DLO سیالکوٹ ملک بشارت نے ان کی یونین کو ہی ختم کر دیا۔ مزید یہ کہ سرمایہ دارانہ میڈیا نے اپنی روایتی دلالی کرتے ہوئے ان کی جدوجہد کو کوئی کوریج نہیں دی بلکہ کچھ نمائندے جو آئے وہ بھی مالکان سے مک مکا کر کے واپس چلے گئے۔ لیکن ان تمام عناصرکے خلاف محنت کش ثابت قدم رہے اور ان کے شانہ بشانہ پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین (PTUDC) لڑتی رہی ۔ اس دوران درست حکمت عملی اور ورکرز کے حوصلے اور استقامت کے سامنے تمام جبر محض ریت کی دیوار ثابت ہوا۔ 6 اگست کو فارورڈ گروپ کے پانچوں یونٹس میں ہڑتال ہوئی جس کے بعد نواحی فیکٹریوں مثلاً لیدر فیلڈ، سٹار پاک کے محنت کشوں کو بھی ہڑتال کی کال دی گئی، اس دوران PTUDC کی طرف سے ڈی سی او آفس کے سامنے مظاہروں کا سلسلہ شروع کیا گیا جس کے بعد ہر فیکٹری کے محنت کشوں تک فارورڈ کے محنت کشوں کی پیغام لے جایا گیا ۔ اس وجہ سے ریاستی ضلعی انتظامیہ کی نیندیں اڑ گئی جس کے بعد ڈی سی او سیالکوٹ اور ڈی پی او سیالکوٹ خود انتظامیہ اور ورکرز کے مابین مذاکرات کروانے کے لئے شام کو آئے اور رات دیر تک چلنے والے مذاکرات کے بعد فارورڈ گیئر ورکرز یونین کو بطور نمائندہ یونین کو تسلیم کرنے، برطرف ورکرز کی بحالی، سکلڈ لیبر انکریمنٹ 6 فیصد اور حکومت کا اعلان کردہ 7 فیصد اضافہ، یونین دفتر کی بندش کا خاتمہ، یونین عہدے داروں اور ورکرز کے مابین تمام رکاوٹوں کے خاتمے سمیت متعدد دیگر مطالبات منظور کئے گئے۔ اس کے ساتھ GM فاورڈ گیئر حسنات مسعود، HR منیجرکرنل ریٹائرڈ محمود صادق کو اپنے کمروں تک محصور کرنے اور ایک ماہ کی برطرفی کا نوٹس اور ضرار بٹ کو فیکٹری کے معاملات سے ہٹا نا شامل ہیں۔ ضلعی انتظامیہ نے ایکشن لیتے ہوئے کرپٹ ڈسٹرکٹ لیبر آفیسر ملک بشارت، ایس ایچ او تھانہ ایئر پورٹ مشتاق چیمہ کو فوری طور پر معطل کر دیا۔ ڈی پی او سیالکوٹ، ڈی ایس پی سمبڑیال نے انتظامیہ کے تشدد سے زخمی مزدور حافظ شمس تبریزپر حملہ کرنے والو ں کے خلاف فی الفور مقدمہ درج کرنے کا حکم دیتے ہوئے انکوائری کا آغاز کر دیا ہے۔ یہ محنت کشوں کی بڑی کامیابی ہے ۔ یونین کی طرف سے پیش کردہ چارٹر آف ڈیمانڈ پر انتظامیہ نے بات چیت کا آغاز کر دیا ہے اور ہڑتال کے دوران ضائع دنوں کی تنخواہ کی ادائیگی کو بھی قبول کیا ہے۔ اس موقع پر محنت کشوں سے بات کرتے ہوئے صدر فاورڈ گیئر ورکرز یونین نے تمام ورکرز اور PTUDC کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ مزدور کے حق کے لئے جدوجہد جاری رہے گی، ہم نے یہ اہم لڑائی جیتی ہے مگر ابھی اس ظالمانہ نظام، جس میں مزدور کی آواز کو دبایا جاتا ہے، کے خاتمے تک جدوجہد جاری رہے گی۔ PTUDC کے عمر شاہد نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہماری جنگ استحصالی نظام کے خلاف جاری رہے گی، ہم ہر لڑائی میں مزدوروں کے ساتھ کھڑے ہیں، اب ہم فیکٹری میں یونین سازی کے عمل کو تیز کرتے ہوئے اس لڑائی کو منطقی انجا م تک لڑنے کی تیاری کریں گے۔ اس کے بعد یونین کے عہدے داران نے میٹنگ میں فیصلہ کیا کہ یونین اور PTUDC کے پلیٹ فارم سے محنت کشوں کی سیاسی و نظریاتی تربیت کے لئے سٹڈی سرکل کا آغاز کیا جائے گا۔